اسلام آباد(اپنے سٹاف رپورٹر سے )سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر سینیٹر عرفان صدیقی نے مسلم لیگ (ن) کے سابق سیکرٹری اطلاعات صدیق الفاروق کی وفات پر گہرے رنج و غم اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرحوم پختہ نظریات اور وفا کا پیکر تھے، انہوں نے مشکل ترین حالات میں آمریت کا مثالی بہادری اور جرات سے مقابلہ کیا۔ اتوار کو اپنے تعزیتی بیان میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ صدیق الفاروق پختہ نظریات اور وفا کا پیکر تھے۔ انہوں نے مشکل ترین حالات میں آمریت کا مثالی بہادری اور جرات سے مقابلہ کیا۔ قید و بند کی صعوبتیں جھیلیں لیکن محمد نواز شریف کے خلاف سلطانی گواہ بننے اور ان کا ساتھ چھوڑنے سے انکار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ بنیادی طور ایک قلم کار مجاہد تھے اور عمر بھر ان کا یہی اوڑھنا بچھونا رہا۔ انہوں نے کہا کہ صدیق الفاروق سادگی، شرافت اور دیانت کی علامت تھے، بڑے بڑے عہدوں پر رہنے کے باوجود ان کی منکسرالمزاجی اور سادہ زندگی میں کوئی تبدیلی نہ آئی، ان کی وفات صحافت، سیاست اور شرافت کا بڑا نقصان ہے، جمہوریت اور مسلم لیگ (ن) کے لیے ان کی قربانیاں اور خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ وفات سے چند روز قبل میں ان سے ملاقات کیلئے گیا تو اس وقت بھی ان کی زبان پر پاکستان کے لئے فکر مندی، نواز شریف سے محبت اور مسلم لیگ (ن) کے لیے درمندی تھی۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کے درجات بلند فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل دے۔