اسلام آباد(خبرنگار)وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے موسمیاتی تبدیلی رانا احمد عتیق انورنے کہا ہے کہ ملک میں موسمیاتی تبدیلی، خاص طور پر گرمی کی لہر، سیلاب، خشک سالی اور بے موسمی بارشوں جیسے چیلنجز درپیش ہیں پائیدار اور مضبوط معاشرے کی تشکیل کے لیے تمام فریقین کیجانب سے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے موسمیاتی خطرات سے نمٹنے کے لئے طویل المدتی حکمت عملی قائم کرنے کے لئے مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان مشن سوسائٹی کی بیسویں سالگرہ کی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کی چیئرپرسن سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری اور دیگر نے بھی خطاب کیا پارلیمانی سیکرٹری برائے موسمیاتی تبدیلی رانا احمد انور عتیق نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے اور پائیدار اور لچکدار ماحول کو فروغ دینے میں غیر سرکاری تنظیموں سمیت اسٹیک ہولڈرز کاکرداربھی اہم ہے اپنے خطاب کے دوران رانا عتیق نے عوامی شعور اجاگر کرنے پالیسی تبدیلی کی حما یت کرنے اور موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے نمٹنے کے مقصد سے کمیونٹی کی سطح پر مداخلت کے نفاذ کی اہمیت پر زور دیا انہوں نے کہا کہ غیر سرکاری تنظیمیں کمزورطبقات کو اہم وسائل اور مدد فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہیں جس سے انہیں بدلتے ہوئے آب و ہوا کے حالات کے مطابق ڈھالنے میں مدد مل سکتی ہیانہوں نے ان مسائل پر کام کرنے والے موجودہ اور نئے اداروں کے درمیان جدید حل اور شراکت داری کی ضرورت پر زور دیا۔ آب و ہوا کی تبدیلی کے ان اثرات کا ماحول اور ہمارے لوگوں کے ذریعہ معاش دونوں پر گہرا اثر پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں غیر سرکاری تنظیموں کی کوششوں کے ساتھ متحد ہونا ہوگا تاکہ موافقت اور لچک کے لئے موثر حکمت عملی تیار کی جاسکے۔ رانا عتیق نے سوسائٹی کی خدمات کو سراہا اور موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات سے پاکستان کے مستقبل کو بچانے کے لئے مقامی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی مسلسل کوششوں کی حوصلہ افزائی کی۔