سینٹ انتخابات، تینوں سیاسی جماعتوں کے بارہ سینٹرز بلامقابلہ منتخب، مسلم لیگ نون سات، پیپلز پارٹی چار، مسلم لیگ قاف صرف ایک نشست حاصل کرسکی۔

پنجاب میں سینٹ کا الیکشن جمعرات کے روز عملا کاغذات کی جانچ پڑتال کے ساتھ ہی ختم ہوگیا۔ جانچ پڑتال کیا ہونی تھی صرف متبادل امیدواروں نے کاغذات نامزدگیاں واپس لیں اور انتخابی میدان کا نقشہ بالکل صاف ہوگیا۔ صرف مسلم لیگ قاف سے تعلق رکھنے والے سردار محسن خان لغاری نے میدان میں کھڑے رہنے کی کوشش کی جن کی نامزدگی پر اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے یہ اعتراض اٹھا دیا کہ قاف لیگ کی ٹکٹ سے منتخب ہونے والے سردار محسن خان لغاری نے کاغذات کے ساتھ پارٹی ٹکٹ نہیں لگایا۔اس اعتراض کو درست تصور کرتے ہوئے ریٹرنگ آفیسر نے محسن لغاری کے کاغذات کو مسترد کردیا۔ دوسری جانب جنرل نشستوں پر مسلم لیگ نون کے چاروں امیدواروں کے مدمقابل کوئی بھی امیدوار نہ ہونے کے بعد سردار ذوالفقار علی خان کھوسہ، ایم حمزہ، ملک رفیق رجوانہ اور ظفراللہ ڈھانڈلہ بلامقابلہ منتخب ہوگئے۔ ٹیکنوکریٹ کی دو نشستوں پر پیپلز پارٹی کے چوہدری اعتزاز احسن اور نون لیگ کے اسحاق ڈار بھی مدمقابل امیدوار نہ ہونے کے باعث بلامقابلہ کامیاب قرار پائے۔ پیپلز پارٹی کی جنرل سیٹیس پر ڈاکڑ بابر اعوان اور چوہدری اسلم گل بھی بلامقابلہ ایوان بالا کے رکن بن گئےجبکہ خواتین کیلئے مخصوص دو نشستوں پر نون لیگ کی نزہت عامر صادق اور پیپلز پارٹی کی خالدہ قریشی غیر سرکاری نتائج کے مطابق کامیاب قرار پائیں دوسری جانب اقلیتیوں کی ایک ہی نشست نون لیگ کے کامران مائیکل نے حاصل کرلی جبکہ مسلم لیگ قاف کے واحد کامیاب ہونے والے امیدوار کامل علی آغا ہیں جو جنرل نشست پرفاتح رہے۔

ای پیپر دی نیشن