مردان/اسلام آباد/لاہور (نیوز ایجنسیاں+خصوصی رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ خیبر پی کے امیرحیدرخان ہوتی خود کش حملے میں بال بال بچ گئے،2 راہگیر زخمی ہوگئے، گزشتہ روز سہ پہر تقریباً 3 بجے وزیراعلیٰ امیر حیدر ہوتی کا قافلہ مردان میں کالج چوک کے قریب گزر رہا تھا کہ ایک مشتبہ شخص نے قافلے کی جانب بڑھنے کی کوشش کی،پولیس نے اسے رکنے کا اشارہ بھی کیا لیکن وہ مسلسل قافلے کی جانب بڑھنے لگا جس پر پولیس نے فائرنگ کردی جس پرمشتبہ شخص نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ خودکش حملے میں وزیر اعلیٰ اور ان کا سکواڈ مکمل طورپر محفوظ رہا۔بعض اطلاعات کے مطابق دھماکے سے قبل حملہ آور نے دستی بم بھی پھینکا۔ ڈپٹی کمشنر مردان ذکاءاللہ نے میڈیاکوبتایا کہ پولیس کو خود کش حملے کی اطلاع پہلے سے مل چکی تھی اسلئے پولیس الرٹ تھی۔حملہ آور کے نہ رکنے پر پولیس نے گولی ماری جس کے بعد وہ وہاں پر گرا اور خود کو دھماکے سے اڑا دیا ۔انہوں نے کہاکہ حملہ آورکے اعضاءاکٹھے کرلئے گئے اور پولیس نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا ۔ حملے کے بعد وزیراعلیٰ کے سیکرٹری جاوید نے بتایا کہ وزیراعلیٰ جمعہ، ہفتہ، اتوار اپنے آبائی علاقے پیرانو میں گزارتے ہیں جہاں وہ لوگوں سے ملاقاتیں بھی کرتے ہیں۔ وزیراعلیٰ پیرانو پارک میں جلسہ سے خطاب کے لئے جا رہے تھے۔ ادھروزیراعلی امیرحیدرخان ہوتی نے کہاہے کہ زندگی اورموت کے اللہ کے ہاتھ میں ہے وہ ایسی کارروائیوں سے گھبرانے والے نہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی صوبہ خیبر پختونخواہ کے علاقوں بنوں اور ہنگو میں دہشتگردی کے واقعات رونما ہوئے تھے۔ دوسری جانب صدر زرداری، وزیراعظم راجہ پرویزاشرف، چیئرمین سینیٹ نیئرحسین بخاری،ڈپٹی چیئرمین صابربلوچ، سپیکرقومی اسمبلی فہمیدہ مرزا،ڈپٹی سپیکرفیصل کریم کنڈی، مسلم لیگ(ن) کے صدرمیاں نوازشریف،عوامی نیشنل پارٹی کے صدر اسفند یار ولی خان، ایم کیوایم کے قائدالطاف حسین، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، جماعت اسلامی کے امیرمنورحسن سمیت دیگرسیاسی رہنماو¿ں نے وزیراعلیٰ خیبرپی کے کے قافلے پرخودکش حملے کی کوشش کی شدیدمذمت کی۔ صدر زرداری نے ٹیلی فون کرکے وزیراعلیٰ سے ان کی خیریت دریافت کی، وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے بھی فون کرکے خیریت دریافت کی۔ دریں اثناءاسفند یار ولی نے کہا ہے کہ بزدلانہ کارروائیوں سے قیام امن کی کوششیں ترک نہیں کی جائیں گی۔ صوبائی وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا ہے کہ اس میں وزیراعلیٰ اور ان کے دوسرے ساتھی محفوظ رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فخرافغان باچا خان کے پیروکار ہیں اور ان کے فلسفہ عدم تشدد پر عمل پیرا ہو کر دہشت گردی کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
خودکش دھماکہ