لاہور( حافظ محمد عمران) ٹیسٹ کرکٹر کامران اکمل نے کہا ہے کہ محنت کبھی ترک نہیں کی اور اسی وجہ سے قومی ٹیم میں میری واپسی ممکن ہوئی ہے۔ پاکستان ایشیاء کپ کے دفاع کی پوری صلاحیت رکھتا ہے اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں 2009 کی تاریخ دہرانے کی خواہش ہے۔ وہ وقت نیوز کے پروگرام گیم بیٹ میں اظہار خیال کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہر نمبر پر بیٹنگ کرنے کیلئے ذہنی طورپر تیار ہوں اور کوشش کروں گا کہ ٹیم کی فتح میں بھرپور کردارادا کروں۔ ٹیم میں کوئی گروپ بندی نہیں، کمبی نیشن بہت اچھا ہے۔ بنگلہ دیش کی کنڈیشنز اور وکٹیں بھی ہمیں سُوٹ کرتی ہیں نیز گذشتہ کچھ عرصہ میں ہم نے بہت اچھی کرکٹ کھیلی ہے جنوبی افریقہ اور سری لنکا کے خلاف ہماری پرفارمنس بہت عمدہ رہی ہے جس کا فائدہ ہمیں ایشیا کپ اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ہوگا۔ ڈومیسٹک کرکٹ کا نیا فارمیٹ بہت اچھا ہے اور انہیں اس میں حصہ لیکر بہت مزہ آیا ہے۔ ٹیسٹ فاسٹ بائولر محمد خلیل نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں بہترین کارکردگی دکھا رہا ہوں اور قومی ٹیم میں واپسی کیلئے صحیح وقت کا منتظر ہوں۔ ڈومیسٹک کرکٹ کا نیا فارمیٹ فاسٹ بائولر ز کیلئے زیادہ موثر نہیں کیونکہ مسلسل کرکٹ سے فاسٹ بائولرز کیلئے فٹنس مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ میچوں کے درمیان تھوڑا وقفہ دیاجاناچاہئے۔ اب بھی 140 کلو میٹر سے زیادہ رفتار سے گیند کر رہے ہیں ۔ ڈومیسٹک سیزن میں شاندار کارکردگی اس کا ثبوت ہے۔ آنے والے بڑے ٹورنامنٹ میں کامران اکمل اور شعیب ملک کی واپسی سے قومی ٹیم کا مورال بلند ہوگا۔ معروف ماڈل ریجل نے کہا کہ میں پاکستانی ٹیم کے میچ شوق سے دیکھتی ہوں۔ کرکٹرز اور شوبز کے لوگوں کا ساتھ خاصا پرانا ہے تاہم سکینڈلز وہی لوگ بنواتے ہیں جنہیں سستی اور فوری شہرت کی خواہش ہوتی ہے۔