را مٹیریل کی غیر قانونی کلیئرنس، کسٹم کے طاقتور 84 افسر مقدمے میں نامزد

لاہور (سید شعیب الدین سے) کسٹم کے طاقتور ایگزامینر و آپریزر مافیا کے 84 افسران کو ایف آئی اے لاہور نے فارماسوٹیکل رامیٹریل غیرقانونی طور پر کلیئر کرنے اور درآمد کی اجازت دینے پر مقدمے میں نامزد کرلیا۔ کسٹم کے افسران اسی ہفتے لاہور پہنچنا شروع ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر میاں محمد آصف نے گڑھی شاہو میں ایک گھر اور اس سے ملحقہ گودام پرچھاپہ مارا تو غیر قانونی طور پر تیار کی جا رہی غیر ملکی ویٹرنری ادویات کی بڑی کھیپ قبضہ میں لے لی۔ ملزموں نے یہ را میٹریل کراچی بندرگاہ سے کلیئر کرایا تھا اور کراچی بندرگاہ پر تعینات پرنسپل آپریزروں، آپریزروں اور ایگزامینروں نے قانونی تقاضے پورے کئے بغیر یہ رامٹیریل ریلیز کردیا تھا۔ قانونی طور پر کسٹم حکام کو را میٹریل کلیئر کرنے سے پہلے اسسٹنٹ ڈرگ کنٹرولر سے اجازت لینا ہوتی ہے۔ را میٹریل صرف وہ فرم منگوا سکتی ہے جس کے پاس ادویات کی تیاری کا مینوفیکچرنگ لائسنس ہو۔ لاہور کی فرم (intervac) قانونی طور پر شیخوپورہ روڈ پر ویٹرنری ادویات تیار کرتی ہے گڑھی شاہو میں بیرون ملک سے آنیوالی ادویات کا ”چربہ“ بنانے کی ایک مکمل فیکٹری لگا رکھی تھی۔ جہاں جدید مشینوں پر را مٹیریل درآمد کرکے غیر ملکی ادویات تیار کی جا رہی تھیں۔ ایف آئی اے نے فیکٹری کے مالک باپ بیٹا کو گرفتار کیا تو پتہ چلا تمام را میٹریل غیر قانونی طور پر درآمد کیا گیا ہے جس پر ایف آئی اے نے 84 پرنسپل آپریزروں، آپریزروں اور ایگزامینروں کو طلب کیا چیف کلکٹر کسٹم، کسٹم چیئرمین ایف بی آر کو چٹھی بھیجی مگر طاقتور مافیا نے گھاس نہیں ڈالی۔ ایف آئی اے نے عدالت کو صورتحال سے آگاہ کیا جس نے ملزموں کو طلب کر لیا۔ اب کسٹم افسران ضمانتیں کرا کر لاہور پہنچیں گے۔
کسٹم مافیا

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...