پاکستان ورلڈکپ کے پہلے ہی میچ میں بھارت سے شکست کھا گیا اور پاکستانی کرکٹ ٹیم نے مایوس کن کارکردگی سے پوری قوم کو نہ صرف مایوس کیا بلکہ پاکستانی کرکٹ سے بددل کر دیا۔ پاکستان کو پہلا جھٹکا پاکستان کے ٹاس ہارنے کا لگا کیونکہ آسٹریلیا کی ان ڈیڈ وکٹوں پر ٹاس جیتنا بہت اہم اور میچ جیتنے کا سنہری بہانہ کیا جا سکتا ہے کیونکہ ابھی تک 4 میچ اس ٹورنامنٹ میں کھیلے جا چکے ہیں۔ چاروں میچ پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیموں نے جیتے ہیں اور ان چاروں میچوں میں پہلے بیٹنگ والی ٹیموں نے 300 سے اوپر رنز بنائے ہیں جس سے مخالف ٹیم انڈرپریشر ہو کر کھیلتی ہے اور رات کی روشنیوں میں اتنے بڑے ٹارگٹ کو حاصل کرنا مشکل کام تھا۔ پاکستان کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہوا کہ 300 رنز کے پہاڑ کو عبور کرتے پاکستان میچ ہار گیا جس میں پاکستان کی خراب بیٹنگ کو بڑا عمل دخل رہا ہے اور جب پاکستان کے تین مین بلے باز احمد شہزاد، صہیب مقصود اور عمر اکمل صرف ایک سکور پر تینوں آؤٹ ہو گئے تو پاکستان کی شکست یقینی تھی۔ ایک بیٹنگ وکٹ پر تین کریم بیٹسمین صرف ایک رن پر آؤٹ ہو جائیں تو واپسی کا کوئی راستہ نہیں ہوتا۔ مجموعی طور سے پوری پاکستانی قوم بھارت کے ہاتھوں شکست سے بہت اپ سیٹ ہے مگر یہ نہیں بھولنا چاہئے پاکستان کم بیک کر لے گا ابھی مزید پانچ میچ راؤنڈ کے باقی ہیں۔