لاہور (خصوصی نامہ نگار) بھارت سرکار کی جانب سے حافظ محمد سعید سے متعلق ایک اور جھوٹ کا پول کھل گیا، جعلی ٹویٹر اکاﺅنٹ کی بنیاد پر حافظ محمد سعید کے خلاف بغیر تحقیق بیان داغنے پر وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کو زبردست شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے اس مسئلہ کو لوک سبھا میں اٹھانے کا عندیہ دیا ہے۔ واضح رہے کہ چند دن قبل بھارت میں نئی دہلی کی جواہر لال یونیورسٹی میں افضل گورو اور مقبول بٹ کے یوم شہادت کے حوالہ سے طلبہ کی تقریب کے دوران پاکستان کے حق میں نعرے لگائے جانے پر راجناتھ سنگھ نے اتوار کو بیان داغا کہ جے این یو کے طلبا کے احتجاج کے پیچھے جماعة الدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید کا ہاتھ ہے اس بیان میں حافظ سعید کی مبینہ ٹویٹ کو بنیاد بنایا گیا۔ بھارتی شہریوں اور میڈیا نے اس ٹویٹ کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہاکہ کس نااہل اور بے خبر شخص کو بھارت کا وزیر داخلہ بنایا گیا ہے جسے حقائق کا بھی علم نہیں کہ حافظ محمد سعید کا ٹویٹر اکاﺅنٹ جعلی ہے۔ دریں اثناءاس حوالے سے حافظ محمد سعید اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ بھارت سرکار کی طرف سے جعلی ٹویٹر اکاﺅنٹ کی گئی ٹویٹ کی بنیاد پر پروپیگنڈا کے ذریعے دنیا کو گمراہ کرنے کی کوششیں افسوسناک ہیں۔ میں نے جواہر لال یونیورسٹی میں طلباءکے احتجاج کے حوالے سے کوئی ٹویٹ نہیں کی اور جس ٹویٹر اکاﺅنٹ کا حوالہ بھارتی حکام نے دیا وہ جعلی ہے لیکن اس کے باوجودبھارتی وزیر داخلہ نے بھارتی عوام اور پوری دنیا کو دھوکہ دینے کی سازش کی ۔ میں حیران ہوں کہ انڈیا کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو کس انداز میں دیکھتا ہے اور ہر بات کو ہماری طرف منسوب کر کے دنیا کو گمراہ کرنے کی کوششیں کی جاتی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ کشمیریوں کی تحریک ان کی اپنی شروع کی ہوئی ہے جبکہ بھارت کی پوری سیاست اسی پروپیگنڈا پر چل رہی ہے۔ بھارتی حکمرانوں کوچا ہئے کہ وہ کشمیریوں کی بات سنیں‘ بے گناہ مسلمانوں کا قتل عام بندکریں۔