باچاخان یونیورسٹی 26 روز بعد کھل گئی:طلبہ کے حوصلے بلند

چارسدہ (آئی این پی+ رائٹر+ اے ایف پی+این این آئی) چارسدہ میں گزشتہ ماہ دہشت گردوں کے حملے کے بعد بند ہونیوالی باچا خان یونیورسٹی 26 روز بعد کھل گئی اور تدریسی عمل بحال ہوگیا۔ باچا خان یونیورسٹی میں آنے والے طالب علموں اور عملے کیلئے سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے اور غیر متعلقہ افراد کا داخلہ ممنوع تھا جب کہ یونیورسٹی کی بیرونی دیواروں پر خاردار تاریں لگائی گئی ہیں۔ باچا خان یونیورسٹی کے وائس چانسلرنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ وائس چانسلر نے کہا کہ طلباء و طالبات کا نفسیاتی چیک اپ بھی کیا جائیگا جس کیلئے کیمپ لگا دیئے گئے ہیں۔ یونیورسٹی آنے والے طلبہ کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ ادھر جامعہ پہنچے والے طلبہ کا عزم اور حوصلہ بلند ہے، ان کا کہنا ہے کہ وہ ہر صورت میں اپنی تعلیم کو جاری رکھیں گے اور کسی خوف اور دہشت گردی کو خاطر میں نہیں لائیں گے۔ ترجمان باچا خان یونیورسٹی سعیداللہ خلیل کا کہنا تھا کہ سکیورٹی کلیئرنس ملنے کے بعد یونیورسٹی کھولنے کا فیصلہ کیا گیا، یونیورسٹی کی چار دیواری کو 14 فٹ بلند کر دیا ہے اور چار دیواری پر خار دار تاریں لگانے کا کام بھی مکمل ہو چکا ہے۔ یونیورسٹی میں 17 واچ ٹاورز تعمیر کئے گئے ہیں اور 20 ریٹائرڈ فوجیوں کی بھرتی کا عمل جلد مکمل کرلیاجائے گا۔ واضح رہے کہ 20 جنوری کو باچا خان یونیورسٹی پر دہشت گردوں کے حملے میں طالب علموں سمیت 21 افراد شہید ہوگئے تھے۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلر فضل رحیم مروت نے کہا سی سی ٹی وی کیمرے لگا دیئے گئے ہیں۔ یونیورسٹی نے اساتذہ کو لائسنس یافتہ اسلحہ یونیورسٹی لانے کی اجازت بھی دی ہے۔ تاہم ٹیچرز یہ اسلحہ طلبا کو نہیںدکھائیں گے۔ انہوں نے بتایا اگر کسی طالب علم کے پاس ہتھیار ہوا تو اسے یونیورسٹی داخل ہوتے وقت اسے جمع کرانا ہو گا۔ ہم عسکریت پسندی کے مخصوص مائنڈ سیٹ کو شکست دینے کے عزم کے ساتھ یونیورسٹی کھول رہے ہیں۔ دوسری طرف باچا خان یونیورسٹی کے طلبا نے سانحہ چارسدہ کے شہداء کو حکومت کی طرف سے شہداء پیکیج نہ دینے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔یونیورسٹی سے باہر احتجاج کرنیوالے طلبا نے کہاکہ یونیورسٹی پر حملہ کے بعد متاثر ین کی داد رسی کے لیے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے۔ وفاقی حکومت کے کسی نمائندے نے اب تک آنے کی زحمت گوارا نہیں کی۔

ای پیپر دی نیشن