سٹون کرشنگ کیس: وفاق، صوبے انتہائی سنجیدگی دکھائیں: سپریم کورٹ، عملدرآمد رپورٹ طلب

اسلام آباد (نوائے وقت) سپریم کورٹ نے سٹون کرشنگ مشینوں پر کام کرنے والے مزدوروں کی ہلاکتوںاور ناکافی علاج معالجے کی سہولیات کے حوالے سے از خود نوٹس کیس کی سماعت کر تے ہوئے وفاق سمیت چاروں صوبوں سے 15روز میں عملدرامد رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ چیف جسٹس ثاقب نثارنے کہا کہ سٹون کرشنگ کے حوالے سے ملک میں جاری سرگرمیاں مضر صحت ہیں ماضی میں کیا ہوتا رہا یہ دیکھے بغیر مستقبل کی طرف جانا ہوگایہ دیکھنا ہوگاکہ اس برائی کو کیسے ختم کیا جائے اگر قانون موجود ہے تو عملدرآمد کیلئے کیا ہوسکتا ہے، عدالت کو دیکھنا ہے کہ قانون سازی اور انتظامی حوالے سے کیا اقدامات کئے جاسکتے ہیں، درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ عدالت پالیسی معاملات میں تو مداخلت نہیں کرسکتی تاہم وفاق اور صوبائی حکومتوں سے سٹون کرشنگ سے ہونے والے جانوں کے نقصانات اور ماحول کی آلودگی کے حوالے سے لائحہ عمل طلب کرسکتی ہے ، صوبوں نے قانون سازی کے مسودے تو تیار کئے تاہم ابھی تک یہ کابینہ اور اسمبلی کے سامنے نہیں رکھے گئے ۔ عدالت محنت کشوں کے حقوق اور جان کا ہرممکن تحفظ چاہتی ہے۔ عدالت نے رپورٹ میں موجود پرانے قانون کا جائزہ لیتے ہوے کہا کہ فیکٹریز ایکٹ کی شقوں 12، 23 اور 33 کی ذیلی شق 4 کا اطلاق ہر صورت یقینی بنایا جائے،مائینز ایکٹ کی شقوں 2 ذیلی شق 1، 19 ذیلی شق 2، 6 اور 2 اے کا اطلاق لازمی قراردیا جاے، قومی و صوبائی حکومتوں یا اسمبلیوں کے پاس زیر التواء مسودہ قوانین کی منظوری تک قانون نافذ رہے گا۔ متعلقہ ادارے متعلقہ ہر صورت ان قوانین پر عملدرآمد یقینی بناتے ہوئے عملدرآمد رپورٹ 15 دن میں جمع کرائی جائے،وفاق اور صوبے ان امور پر انتہائی سنجیدگی دکھائیں۔اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ہفتہ کو چاروں وزرا اعلیٰ کی وزیراعظم کے ساتھ مشاورتی میٹنگ ہے ۔ جس میں اس معاملے پر مشاورت کی جائے گی ہوسکتا ہے کہ کوئی مشترکہ قانون پر اتفاق رائے ہوجائے۔ سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کرنے کی استدعا پر چیف جسٹس نے کہا کہ اتنے لمبے التوا کی باتیں نہ کیا کریں ہم بھارتی فلم موہن جوشی حاضرہوکی طرح کا معاملہ نہیں کرنا چاہتے جس میں بچارا شہری ایک مقدمے میں پھنس گیا تھا اور سالوں تک عدالتوں سے موہن جوشی حاضر ہو کی صدائیں سنتا رہا، عدالت نے بلوچستان کی رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا سیکرٹری لا اینڈ جسٹس کمشن کی طرف سے صوبہ سندھ کی رپورٹ پر تحفظات کے اظہار پر عدالت نے کہا کہ سندھ کے حوالے سے معاملات کو آئندہ سماعت پر دیکھا جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن