پہلے میڈیسن غیر معیاری ہونے صرف فاماسسٹ کو تین ماہ قید یا ایک سے دولاکھ روپے جرمانہ تھا ضمانت کی سہولت تھی اور قید کی سزا کبھی نہیں ہوئی تھی۔ مگر اب اس قانون کے تحت دوا ساز فیکٹری کے مالک‘ کوالٹی کنٹرول فارماسسٹ‘ پروڈکشن سٹاف کی ناقابل ضمانت فوری گرفتاری اور جرمانہ پانچ سے سات کروڑروپے کر دیا گیا ہے۔پہلے قانون میں جج کو جرمانہ یا سزا دینے کا اختیار تھا وہ ختم اب قید اور جرمانہ دونوںہوں گے ضمات کی سہولت بھی ختم۔میڈیکل سٹورز میں بی کیٹیگری میڈیکل سٹورز کو ختم کیا جا رہا ہے۔ اب صرف وہ ہی میڈیکل سٹورز کھلیں گے جہاں پر فارماسسٹ 24 گھنٹے موجود ہو گا۔ اگر وہ کسی کام سے سٹور سے باہر گیا اور اس دوران ڈرگ انسپکٹر آ گیا اور فارماسسٹ موجود نہیں تو میڈیکل سٹور کو سیل اور مالک کوگرفتار کے کے جیل بھیج دیاجائے گا اور اس کی ایک سال سزا اور دس لاکھ روپے جرمانہ ہو گا۔ ڈرگ انسپکٹر کی رپورٹ پر کہ مینوفیکچرر نے اس سے بدتمیزی کی ہے تو مالک کے خلاف فوری مقدمہ درج کر کے جیل بھیج دیا جائے گا اسکی کم سے کم سزا چھ ماہ سزا اور ایک کروڑ روپے جرمانہ ہے۔
ڈسٹی بیوٹرز اگر ادویات کا درجہ حرارت برقرار نہیں رکھیں گے تو ان کو ایک سال کی قید اور دس لاکھ روپے جرمانہ ہے۔ میڈیکل سٹورز والے اگر بل وارنٹی فوری ڈرگ انسپکٹر کو مہیا نہیں کریں گے تو ان کو دس سال قید اور ایک کروڑ روپے جرمانہ ہو گا۔