اسلام آباد( رستم اعجاز ستی /نامہ نگار) انسانی حقوق کی تنظےموں اور قانونی ماہرےن نے اےوان بالا ( سےنےٹ) کی خصوصی کمےٹی کی جانب سے اطلاعات تک رسائی کے حق( رائٹ ٹو انفارمےشن بل2016) کی متفقہ منظوری کو خوش آئند قرار دےدی، لاپتہ افراد کی بازےابی کی تنظےم ڈےفنس آف ہےومن رائٹس( ڈی اےچ آر) کی چےئرپرسن آمنہ مسعود جنجوعہ نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ےہ اچھا بل ہے ، ےہ لاپتہ افراد
کے مسئلے کا مکمل حل نہےں لےکن حل کی جانب پہلا قدم ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس بل کی منظورکی راہ مےں روڑے نہےں اٹکانے چاہئیں اور بغےر حےلے بہانے کے اسے منظور کےا جائے، اےکس سروس مےن لےگل فورم کے کنوےنئر معروف قانون دان کرنل(ر) انعام الرحےم نے کہا کہ لاپتہ افراد کے حوالے سے اس قانون کے اصل فوائد اس وقت سامنے آئےں گے جب اس پر عملدرآمد کےا جائے گا، ماضی مےں بھی قانون تھا کہ کسی گرفتار شخص کو24گھنٹے کے اندر مجسٹرےٹ کے روبرو پےش کےا جائے لےکن اس پر عملدآمد نہےں ہوا، آج بھی ہزاروں لوگ لاپتہ ہےں، اس ظلم و نا انصافی کو ختم ہونا چاہےئے، انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی قومی سلامتی کے نام پر بے وقوف نہےں بناےا جا سکے گا، مہذب ممالک مےں عوام کو معلومات کا حق حاصل ہے، ےہ بل ملک سے کرپشن کے خاتمے کی جانب بھی پہلا قدم ہے، انہوں نے کہا کہ پارلےمنٹ کا ےہ احسن اقدام ہے۔