کبھی نہیں کہا مجھے کیوں نہیں کھلایا‘ ہرفارمیٹ کیلئے تیار ہوں : سہیل خان

Feb 16, 2018

لاہور( حافظ محمد عمران/ نمائندہ سپورٹس) فاسٹ با¶لر سہیل خان کا کہنا ہے کسی کی پرچی نہیں ہوں، ہمیشہ اپنی پرفارمنس کے ساتھ پاکستان سے کھیلا ہوں۔ گھر میں دس بارہ بیسٹ با¶لر کی ٹرافیاں ہیں یہ سب اچھی کارکردگی سے حاصل کی ہیں۔ ہر طرح کے فارمیٹ کے لیے خود کو تیار سمجھتا ہوں، کھلانا نہ کھلانا موقع دینا یہ سلیکٹرز اور کوچنگ سٹاف کا معاملہ ہے میں نے کبھی نہیں کہا کہ مجھے کیوں نہیں کھلایا جاتا میرا کام خامیوں کو دور کرنا اور اچھے کھیل کا مظاہرہ کرنا ہے۔ وہ وقت نیوز کے پروگرام گیم بیٹ میں گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا فٹنس کے لحاظ سے کافی بہتری لایا ہوں جو خامی ہے وہ بتائی جائے اس میں بہتری لاونگا موجودہ فٹنس میں ساتھی کرکٹرز میں سے کوئی میرے قریب بھی نہیں شان مسعود فٹنس کے معاملے میں بہت اچھا ہے۔ پہلے یویو ٹیسٹ سترہ اعشاریہ چار سے پاس کرتا تھا اب انیس اعشاریہ ایک تک آ گیا ہوں رننگ میں ہدف پہلے آٹھ منٹ پچپن سیکنڈ میں حاصل کرتا تھا اب پانچ منٹ گیارہ سیکنڈ میں حاصل کر لیتا ہوں یہ نتائج فٹنس کے لحاظ سے حوصلہ افزا ہیں۔ میرا یہی کام ہے کہ اپنی کارکردگی اور خامیوں کو دور کرنے پر توجہ دوں۔ سفید گیند، سرخ گیند یا گلابی گیند جس فارمیٹ میں موقع ملے خود کو پورے طریقے سے ذہنی و جسمانی طور پر تیار سمجھتا ہوں۔ لاہور قلندرز کا حصہ بن کر خوشی محسوس کر رہا ہوں باقی فرنچائز بھی کھیل کے فروغ کے لیے کام کر رہی ہیں لیکن قلندرز کا جذبہ اور انداز سب سے مختلف ہے۔ انکے پلئیرز ڈیویلپمنٹ پروگرام سے کئی نوجوان کھلاڑیوں کو موقع ملا ہے۔ میری خواہش تھی کہ اس فرنچائز کا حصہ بنوں پی ایس ایل کے دوسرے ایڈیشن کے بعد قلندرز انتظامیہ کی دعوت قبول کی۔ کوشش ہو گی کہ تیسرے ایڈیشن میں ہم اچھے نتائج دیں اور شائقین کی توقعات پر پورا اتریں۔ اس فارمیٹ میں رنز روکنے کی طرف توجہ دیتا ہوں رنز رکیں گے تو بلے باز خود غلطی کرے گا۔ پاکستان سپر لیگ سے کرکٹ کو بہت فائدہ ملا ہے ناتجربہ کار پلئیرز جب بڑے کراوڈ کھیلیں اور براہ راست میچ نشر ہوں تو اعتماد بلند ہوتا ہے۔

مزیدخبریں