فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) لال مل چوک فیکٹری ایریا میں فیسکو کی غفلت کے باعث کپڑے کی دکانوں میں آگ بھڑک اٹھی جس سے گاہک خاتون‘ دکاندار سمیت دو افراد زندہ جل گئے، ایک دکاندار بری طرح جھلس گیا جبکہ 15دکانیں، 2گھر اور 20موٹرسائیکلیں جل کر خاکستر ہو گئیںکروڑوں روپے مالیت کا کپڑا بھی جل کر راکھ کا ڈھیر بن گیا۔ فیسکو کو بار بار شکایت کے باوجود ٹرانسفارمر ٹھیک نہ کیا گیا جس کے باعث ٹرانسفارمرکو آگ لگنے سے مارکیٹ میں آگ بھڑک اٹھی۔ آگ پر دو گھنٹے بعد قابو پایا گیا۔ فیکٹری ایریا میں واقع کپڑے کی مارکیٹ میں ایک کاٹن کے گودام میں آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے 15 دکانوں 2 گھروں، 20 موٹرسائیکلوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ اس دوران ریسکیو 1122 کی فائر فائٹر ٹیم بھی موقع پر پہنچ گئی۔ ریسکیو 1122 کی 9 فائر فائٹر گاڑیاں آگ بھجانے میں مصروف رہیں تاہم دو گھنٹے بعد آگ پر قابو پا لیا گیا جس کے بعد ان دکانوں سے خاتون سمیت دو افراد کی نعشیں برآمد ہوئیںجن میں فوزیہ زوجہ غلام غوث اور زاہد رمضان شامل ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ زندہ جل جانے والی خاتون گاہک تھی جو مارکیٹ میں آئی تھی ‘ زاہد دکاندار تھا۔ آگ کے باعث کروڑوں روپے مالیت کا کپڑا بھی جل کر خاکستر ہو گیا۔ دکانداروں نے فیسکو کی غفلت کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ واقعہ میں پچاس سالہ دکاندار اصغر کے جھلسنے کی بھی اطلاع موصول ہوئی ہے جسے سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں ڈاکٹروں کے مطابق اس کی حالت تشویشناک نہیں ہے تاہم ڈپٹی کمشنر فیصل آباد سلمان غنی نے قیمتی جانوں کے نقصان پر اظہار افسوس کرتے واقعہ کی تحقیقات کے لئے جلد کمیٹی بنانے کی یقین دہانی کرائی تاکہ واقعہ کے اصل حقائق سامنے آ سکیں۔ عینی شاہدین کے مطابق فیسکو کے ٹرانسفارمر کو سپارکنگ کی وجہ سے پہلے آگ لگی اور بعدازاں ایک زوردار دھماکہ ہوا جس سے ٹرانسفارمر پھٹ گیا۔ دریں اثناء دکانداروں کے مالی نقصان کو پورا کرنے سمیت جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو معاوضہ دیا جائے۔ نیز آئندہ سے آتش زدگی کے واقعات کی روک تھام کے لئے مؤثر اقدامات کئے جائیں۔
فیصل آباد: فیسکو کی غفلت سے دکانوں میں آتشزدگی‘ دکاندار اور گاہک خاتون زندہ جل گئے
Feb 16, 2018