نیویارک (نیٹ نیوز)اقوام متحدہ میں جنسی زیادتیوں کا سنگین سکینڈل سامنے آگیا، ایک سابق اہلکار نے یواین عملے اور امدادی کارکنوں پر متاثرین سے زیادتی کے الزامات عائد کیے ہیں۔اقوام متحدہ کے سابق اہلکار انڈریو مک لیوڈ نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ دہائی میں دنیا بھر میں یو این عملے کے ہاتھوں زیادتی کے 60ہزار واقعات ہوئے، جس میں کمزور خواتین اور بچوں کو امداد کی آڑ میں زیادتیوں کا نشانہ بنایا گیا۔اہلکار کا بتانا تھا کہ بچوں سے جنسی رغبت رکھنے والے تین ہزار سے زائد افراد اقوام متحدہ کے مختلف اداروں اور ایجنسیوں میں کام کر رہے ہیں۔ انڈریو کا کہنا تھا کہ یونیسیف کی ٹی شرٹ پہنی ہو تو کچھ بھی کریں کوئی نہیں پوچھتا۔ان انکشافات پر مبنی ڈوزیئر گزشتہ سال برطانیہ کے محکمہ برائے بین الاقوامی امداد کو بھی فراہم کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ کے مطابق 2017ء میں جمہوریہ کانگو میں امن مشن میں شامل فوجیوں کے خلاف خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے کی 18شکایات موصول ہوئی ہیں۔