اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) وزیر خارجہ خواجہ آصف، روسی ہم منصب سرگئی ولاروف کی دعوت پر بیس فروری کو سرکارہ دورہ پر ماسکو پہنچ رہے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کے ٹویٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ ورکنگ دورہ ہو گا جس میں دو طرفہ تعلقات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق روسی وزیر خارجہ کی طرف سے اس وقت خواجہ آصف کو دورہ ماسکو کی دعوت ایک زبردست سیاسی و سفارتی مدد ہے جو پاکستان کو امریکہ کے فوجی و سفارتی دبائو سے نکلنے میں معاون ثابت ہو گی۔ واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جنوبی ایشیاء کیلئے نئی پالیسی کے اعلان کے بعد ایک طرف امریکہ نے پاکستان کی مالی اور فوجی امداد بند کر دی ہے تو دوسری جانب پاکستان کو دھمکایا جا رہا ہے اور ایک نئی پیشقدمی کے طور پر منی لانڈرنگ روک تھام کے عالمی ادارے فنانشل ایکشن تاسک فورس میں ، اپنے یوروپی اتحادیوں اور بھارت کی معاونت سے پاکستان کے خلاف قرار داد لائی جا رہی ہے۔ اس ذریعہ کے مطابق کواجہ آصف کو دورہ ماسکو کی دعوت کا دوسرا مقصد افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیالات کرنا ہے کیونکہ روس شمالی افغانستان کو داعش سمیت دہشت گردوں کا گڑھ قرار دے چکا ہے جہاں سے دہشت گرد وسط ایشیاء کے ذریعہ اس کی سر حدوں تک پہنچ سکتے ہیں۔ اور روس کو اس صورتحال پر گہری تشویش ہے۔
وزیرخارجہ خواجہ آصف 20 فروری سے روس کا سرکاری دورہ کریں گے
Feb 16, 2018