طاقتور لابی سیاسی بیانیہ مسلط کرنا چاہتی ہے: فروخت بابر، اداروں کی حدود پر جلد رولنگ دونگا

اسلام آباد (نیشن رپورٹ +صباح نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) سینٹ میں اپوزیشن اور حکومتی اتحادی جماعتیں ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاجا واک آئوٹ کر گئیں وزیر مملکت برائے امور میری ٹائم جعفر اقبال نے واضح کیا اوگرا کی سفارشات کے مطابق تیل منصوعات کی قیمتوں میں اضافہ کی شرح نہیں بڑھی کم شرح سے اضافہ کیا گیا ۔کم شرح سے اضافہ کی قیمت بھی عوامی بجٹ سے ادا کی جاتی ہے ٹیکس گزاروں کی رقوم سے حکومت یہ کمی کو پورا کرتی ہے عوامی پیسے سے صارفین کو سبسڈیز دی جاتی ہیں۔ سینٹ میں سینیٹر سراج الحق، سینیٹر طاہر حسین مشہدی، لیاقت خان ترکئی اور اعظم سواتی کی پیش کردہ مشترکہ تحریک التواء پر تیل کی مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے سے پیدا شدہ صورتحال پر بحث کرائی گئی۔ اپوزیشن جماعتیں اور اتحادی ایوان بالا سے احتجاجاً واک آئوٹ کر گئے۔ جعفر اقبال انہیں مناکر ایوان میں لے آئے وزیر مملکت نے کہا پٹرولیم مصنوعات کی خطے میں سب سے کم قیمتیں پاکستان میں ہیں۔ سینٹ میں دستوری (ترمیمی) بل 2017ء سے متعلق قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کی رپورٹ پیش کر دی گئی۔ پاکستان میں گرین ہائوس گیسوں کے اخراج اور اس کے ماحول پر اثرات پر تحریک التوا کو سینٹ میں بحث کیلئے منظور کر لیا گیا ہے جبکہ اعلیٰ تعلیم کے حوالے سے صوبوں کے اختیارات کے بارے میں متعلقہ فنکشنل کمیٹی کی رپورٹ بھی سینٹ میں پیش کر دی گئی۔ کالجز اور جامعات کے پروفیسرز و لیکچرارز پر مشتمل ٹیکس میں 75 فیصد کمی کی سفارش کر دی گئی جبکہ پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر تاج حیدر نے ایوان بالا میں آگاہ کیا کہ سندھ میں جامعات کی فیسز کو ختم کرنے کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے اداروں کی آئینی حدود قیود کے بارے میں جلد رولنگ جاری کرنے کا اعلان کر دیا رولنگ کو حتمی شکل دینے کے لیے انہوں نے سینئر سینیٹرز سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اپوزیشن نے خدشہ ظاہر کیا ہے ملک میں ’’نادیدہ طاقتور لابی ‘‘ سیاسی جماعتوں اور مقننہ پر حاوی ہو کر اپنا سیاسی بیانیہ جاری کرنے کی کوشش کر رہی ہے سینٹ انتخابات سے قبل چیئرمین سینٹ کی متذکرہ رولنگ جاری ہونے کے دو ررس نتائج مرتب ہوں گے۔ اس امر کا اظہار پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر فرحت اللہ بابر نے نکتہ اعتراض پر کیاجبکہ آزاد حکومتی سینیٹر محسن لغاری نے دعویٰ کیاملک میں شوگر مافیاز سیاسی جماعتوں کو کنٹرول کر رہی ہیں جسکی وجہ سے کسانوں اور کاشتکاروں کا بُری طرح استحصال ہو رہا ہے۔ سینٹر فرحت اللہ بابر نے نکتہ اعتراض پر کہا یہ شوگر لابی کی بات کر رہے ہیں یہاں تو نادیدہ طاقتور لابی سیاسی جماعتوں اور قانون سازوں کو کنٹرول کر کے اپنا سیاسی بیانیہ مسلط کرنا چاہتی ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیرمملکت خزانہ رانا افضل نے سینٹ میں وزیرخزانہ کی طرف سے بیان میں کہا پاکستان فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا رکن نہیں۔ پاکستان پہلے ہی اپنی سالانہ رپورٹ جنوری میں ایف اے ٹی ایف کو بھیج چکا تھا۔ انہوں نے وزیرخارجہ کی طرف سے بھی بیان میں کہا امریکہ کا برطانوی حکومت کے ساتھ مل کر پاکستان کے خلاف تحریک پیش کرنا خطرناک اقدام ہے۔ یہ ایک سیاسی چال اور سیاسی دبائو ہے۔ پاکستان کی اس رپورٹ کو پہلے زیرغور لایا جاتا۔ امریکہ کا یہ اقدام آئوٹ آف باکس اور اضافی ہے۔ وزیرداخلہ نے بھی امریکہ اور برطانیہ کا اس حوالے سے دورہ کیا ہے۔ مشیر خزانہ اس وقت یورپی ممالک کے دورے پر ہیں۔ حکومت کے نمائندے کوریا اور جاپان گئے ہیں۔ سیکرٹری خارجہ نے اٹلی کا دورہ کیا ہے۔ ہم نے تمام سفارتخانوں سے رابطہ کیا ہے۔ ہم اس معاملے کا مقابلہ کر رہے ہیں اور امید ہے حمایت ملے گی۔ امید ہے ہم اس معاملے پر قائل کر لیں گے۔ پاکستان نے کالعدم تنظیموں کی پراپرٹی ضبط کی۔ پاکستان گرے ایریا میں گیا تو سرمایہ کاری اور ترقیاتی متاثر ہونگے۔ عمران مختار/ نیشن رپورٹ کے مطابق حکومت نے سینٹ کو آگاہ کیا ’’فری کراچی‘‘ کے حوالے سے امریکی اخبارات میں شائع ہونے والے اشتہارات کا معاملہ امریکہ کے ساتھ اٹھایا ہے۔ وزیر مملکت خزانہ رانا محمد افضل نے کہا پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ اور پاکستان کے دورے پر آنے والی امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس کے ساتھ معاملہ اٹھایا تھا اور انہوں نے یقین دلایا کہ پاکستان مخالف کمپین قبول نہیں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...