پشاور(بیورو رپورٹ)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان کی قیادت میں اے این پی کے وفد نے اسلام آباد میں چین کے سفیر یاؤ جینگ کی خصوصی دعوت پر چینی سفارتخانے میں ان سے ملاقات کی ہے، وفد میں مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین، سیکرٹری اطلاعات زاہد خان اور سینیٹر شاہی سید بھی شامل تھے ، ملاقات انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوئی، جس کے بعد مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ملاقات کے دوران چین نے امن کے قیام کیلئے اے این پی کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا ہے، انہوں نے کہا کہ چینی سفیر نے اے این پی کی کاوشوں کو سراہا اور اسے اعتدال پسند جماعت قرار دیا جبکہ پارٹی کے ساتھ مراسم بڑھانے کی بھی خواہش ظاہر کی ، انہوں نے کہا کہ چینی سفیر نے اسفندیار ولی خان کو چین کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی جسے مرکزی صدر نے قبول کر لیا ، یاؤ جینگ نے واضح کیا کہ خطے میں امن کے قیام کی اشد ضرورت ہے اور اس میں اے این پی کا کردار کلیدی ہے جبکہ افغانستان میں بھی اے این پی کو تاریخی اعتبار سے احترام دیا جاتا ہے، میاں افتخار حسین نے کہا کہ اسفندیار ولی خان نے اس موقع پر کہا کہ ہم ہمیشہ امن کے قیام کیلئے کوششیں کرتے رہے ہیں اور مستقبل میں بھی اپنا بھرپور کردار ادا کرتے رہیں گے، انہوں نے کہا کہ ہم چین کی پاکستان میں سرمایہ کاری کے حق میں ہیں تاہم مغربی اکنامک کوریڈور کیں اپنا حق بھی چاہتے ہیں کیونکہ چینی سرمایہ کاری کی افادیت مغربی اکنامک کوریڈور کے بغیر کچھ نہیں، ہماری خواہش بھی یہی ہے کہ سی پیک مکمل ہو البتہ مغربی اکنامک کوریڈور میں پختو نخواوا اور قبائل کو ان کا حق ملنا چاہئے، انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ خطے میں امن قائم ہو اور پاکستان اور افغانستان نازک دور سے نکل جائیں، اسفندیار ولی خان نے کہا کہ امن کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے جس کیلئے سب سے پہلے مغربی اکنامک کوریڈور کے منصوبے پر ہمارے تحفظات ہیں جو دور نہیں کئے جا رہے ، اور اسی وجہ سے عوام میں احساس محرومی پیدا ہو رہا ہے اور احساس محرومی بڑھنے سے امن کے قیام میں رکاوٹ پیش آئے گی، انہوں نے کہا کہ جس طرح سنکیانگ میں امن اور ترقی کیلئے سی پیک کی ضرورت ہے اسی طرح پختونخوا اور قبائل بیلٹ سمیت بلوچستان کی پختون بیلٹ کیلئے بھی ترقی کی ضرورت ہے تاکہ وہاں روزگار اور تعلیم کے مواقع فراہم ہو سکیں ،چینی سفیر نے اسفندیار ولی خان کو یقین دہانی کرائی کہ مغربی اکنامک کوریڈور بھی سی پیک کا حصہ ہے اور تمام غلط فہمیاں دور کر کے اسے پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے،میاں افتخار حسین نے کہا کہ اس حوالے سے ہونے والی ملاقات انتہائی مثبت رہی اور ملاقات میں رابطوں اور مراسم کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ، اسفندیار ولی خان نے ملاقات میں یہ بھی واضح کیا کہ صرف پختون بیلٹ نہیں بلکہ تمام قبائلی علاقوں اور ایجنسیوں کو بھی قومی دھارے میں شامل کرنے کیلئے ایکسپریس وے کی ضرورت ہے اور اس ایکسپریس وے کو بھی مغربی اکنامک کوریڈور سے ملایا جائے تاکہ قبائل تک ترقی کے ثمرات پہنچ سکیںاوراسی صورت میں امن کے قیام میں بھی مدد ملے گی،انہوں نے کہا کہ ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے خطے ، ملک اور اقوام کیلئے امن کی خاطر چین کا ہمیشہ ساتھ دیتے رہیں گے، جبکہ چین سمیت دیگر ممالک سے بھی توقع ہے کہ وہ پر امن مستقبل کیلئے ہمارا ساتھ دیں گے۔