چھ مسلمان ممالک کے شہریوں پر سفری پابندی پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مشکلات کم نہ ہو سکیں۔ امریکہ کی ایک اور وفاقی عدالت نے مسلمانوں پر واشنگٹن سفر کرنے کی پابندی غیر آئینی قرار دے دی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق رچمونڈ کی فورتھ اپیلز کورٹ کے چیف جج راجر گریگری نے حکم نامے میں لکھا ہے کہ صدر ٹرمپ کےسرکاری بیانات اوراعلانات کا جائزہ لیا گیا جس کا نتیجہ نکلا کہ ٹرمپ کے بیانات غیرآئینی اور اسلام کے خلاف جاتے ہیں۔
ریاست ورجینیا کے شہر رچمونڈ میں قائم فورتھ اپیل کورٹ کے13میں سے 9ججز نےسفری پابندی کےخلاف فیصلہ دیا۔ فیصلے کے مطابق چھ مسلمان ملکوں کےباشندوں پر سفری پابندی امتیازی سلوک ہے۔ آئین کسی قوم، نسل یا مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک کی اجازت نہیں دیتا لہٰذا صدر ٹرمپ کی چھ مسلمان ملکوں پر پابندی کو مسترد کیا جاتاہے۔
اس سے پہلے سان فرانسسکو کی وفاقی اپیل کورٹ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلمانوں پر سفری پابندیوں کو مسترد کردیا تھا۔ سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا تھاکہ عدالتوں میں سفری پابندیوں پر کارروائی مکمل ہونے تک مسلمانوں کی امریکا آمد پر پابندی پر عمل درآمد کیاجائے اور عدالت اپریل میں اس پابندی کے فیصلے پر نظرثانی کرےگی۔ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ سال ایران، شام، لیبیا، صومالیا، چاڈ اور یمن کے شہریوں پر واشنگٹن آمد پر پابندی لگادی تھی۔