چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نے ڈائریکٹر آرکیالوجی و میوزیم کی گرفتاری کا نوٹس لیتے ہوئے ڈاکٹر عبد الصمد کو 18 فروری کو نیب ہیڈ کوارٹرز پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ چیئرمین نیب کا کہنا ہے آئین اور قانون کے مطابق تمام تقاضے پورے کئے جائیں گے، متعلقہ ریکارڈ اور مبینہ الزامات کی تفصیلات بھی پیش کی جائیں، نیب ڈاکٹر عبد الصمد کی قومی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، ان کی عزت نفس کو یقینی بنایا جائے گا۔نیب خیبرپختونخوا کے مطابق عبدالصمد نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے مختلف آرکیالوجی سائٹس پر غیر قانونی بھرتیاں کیں جس کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا، گرفتاری کے بعد انہیں گزشتہ روز احتساب عدالت میں ہتھکڑیاں لگا کر لایا گیا۔ عدالت نے انہیں 10 روزہ ریمانڈ پر نیب کے سپرد کر دیا ہے۔ ڈاکٹر عبد الصمد کا عدالت میں کہنا تھا کہ الزامات بے بنیاد ہیں، ثابت نہ ہونے پر نیب افسران کے خلاف کارروائی کی جائے۔یاد رہے وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ٹوئٹ میں ڈائریکٹر محکمہ آثار قدیمہ و میوزیم ڈاکٹر عبدالصمد کو ہتھکڑیاں لگا کر عدالت میں پیش کرنے پر اظہار ناراضی کیا اور کہا کہ چیئرمین نیب کو اپنے ادارے میں اس شرمناک حرکت کے ذمہ دار عناصر کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے ۔