جس نے ملاوٹ کی وہ ہم میں سے نہیں,نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث پاک واضح طور پر یہ بیان کرتی ہے کہ ملاوٹ ایک سنگین جرم ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں .اس جرم کی شدت اور سنگینی کو بیان کرنے کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے واضح طور پر ایسے لوگوں کو اپنی امت سے نکال باہر کیا . وزیراعظم عمران خان جو پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم لے کر وزارت عظمیٰ کے عہدے پر عوام کی حمایت سے منتخب ہوئے نے گزشتہ روز اپنی معاشی ٹیم کو ملاوٹ مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی کا سدباب کرنے کے لیے قومی سطح پر نیشنل ایکشن پلان بنانے کی ہدایات جاری کیں.جس میں انہوں نے واضح کیا کہ وہ عوام کو روزافزوںمہنگائی سے ریلیف دینے کے خواہشمند ہیں.اسی طرح ذخیرہ اندوزی جو مہنگائی کو جنم دیتی ہے اس کو آئینی ہاتھوں سے نمٹنے کے لیے ایک بہترین پالیسی تشکیل دینے کی ہدایت جاری کی ہیں اور سب سے اہم اور ضروری نکتہ ملاوٹ کا خاتمہ ہے.ملاوٹ مہنگائی اور ذخیراندوزی آپس میں جڑی ہوئی ہیں اس لیے ان سب کو بیک وقت ختم کرنا ضروری ہے کیونکہ ایک کو ختم کیے بغیر دوسرے کی جڑ کاٹناممکن نہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے ملک میں ملاوٹ کا خاتمہ کرنے کے لئے جو ایم ہدایات جاری کیں اس میں خوراک میں ملاوٹ ختم کرنے کے لیے قومی ایمرجنسی نافذ کرکے ایک موثر نیشنل ایکشن پلان تشکیل دینے کی ہدایت شامل ہیں.جس میں انہوں نے ملاوٹ مافیا کی سرکوبی کے لیے آہنی ہاتھوں سے نبٹنے کے عزم کا اظہار کیا. . گزشتہ کچھ عرصے سے آٹے چینی اور چاول کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور کمیابی نے موجودہ صورتحال کو جنم دیا ہے.انہوں نے متعلقہ صوبوں کے چیف سیکریٹریز اور وزراء اعلی کو مہنگائی اور گرانفروشی کو کنٹرول کرنے کے لئے ہدایات جاری کی ہیں جس میں خاص طور پر آٹے کی قیمت کو کنٹرول کرنا شامل ہے. اس سلسلے میں اگر پنجاب کی بات کی جائے تو وزیراعلی پنجاب جناب عثمان بزدار نے ملاوٹ مافیا کی سرکوبی کے لیے ہر حد تک جانے کا عزم کا اظہار کیا ہے.اور یہ واضح کیا ہے ہے کہ ملاوٹ ذخیرہ اندوزی اور گراں قدری کسی صورت قابل قبول نہیں. حکومت پنجاب وزیراعظم جناب عمران خان کے وڑن کے مطابق عوام کو مہنگائی سے ریلیف دینے کے لیے سرگردہ ہیں اور لوگوں کو صحت مند معیاری اور سستی اشیاء خوردونوش فراہم کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو جاری رکھیں گے.اور ملاوٹ مافیا کے خلاف بلا امتیاز کریک ڈاؤن کیا جائے گا اور لوگوں کی صحت سے کھیلنے والے لوگوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا.
اسی طرح پنجاب کے وزیر خوراک جناب سمیع اللہ چوہدری صاحب بہت پرعزم اور پرجوش ہیں کہ وہ ملاوٹ مافیا کے خاتمے اور سرکوبی کیلئے ہر ممکنہ کوشش بروئے کار لائیں گے اور عوام کو صحت بخش معیاری اور سستی اشیاء خوردونوش کی فراہمی یقینی بنا کر اپنا عوامی نمائندہ ہونے کا حق ادا کریں گے. پنجاب حکومت کا قائم کردہ ایک اہم منظم اور فعال ادارہ پنجاب فوڈ اتھارٹی جو جناب عمر تنویر بٹ صاحب کے بطور چیئرمین سرپرستی میںاپنا کام تندہی سے سرانجام دے رہا ہے. جو بڑی جواں مردی سے سے شبانہ روز پیش آنے والے چیلنجز کو خندہ پیشانی سیڈیل کر رہے ہیں۔
اس سلسلے میں ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی جناب عرفان نواز میمن اپنی ذمہ داریوں کو خوش اسلوبی سے سر انجام دینے کے لئے ہمہ وقت سرکردہ عمل ہیں.اور موجودہ صورتحال میں وزیراعظم عمران خان صاحب کے ویڑن کے مطابق ذخیرہ اندوزی کے خاتمے میں اور ملاوٹ مافیا کی سرکوبی کے لئے اپنے تمام تر وسائل کے ساتھ مصروف عمل ہیں۔
اس عمل کو بہترین طور پر سرانجام دینے کے لیے ہمارے پاس ایک اہم اور مؤثر تاریخی مثال موجود ہے.برصغیر پاک وہند کے کے ایک سلطان جن کو لوگ علاء الدین خلجی کے نام سے جانتے ہیں ایک بہترین سٹیٹسمین تھے. انہوں نے اشیائے ضرورت لوگوں کی قوت خرید میں لانے کے لیے کھیت سے مارکیٹ تک ایک جامع اور موثر پالیسی تشکیل دیجس کے تحت لوگوں سے روزمرہ اشیاء کی خرید اور فروخت کو قومی سطح پر کیا گیا.جس سے کسان تاجر اور دکاندار کے کے مفاد کا خیال کرنے کے ساتھ ساتھ خریدار کا تحفظ یقینی بنایا گیا.اس میں دھنیا اور اورسوئی سے لے کر ہاتھی گھوڑے کپڑے غرض زندگی کی ہر ضرورت کے نرخ مقرر کیا گیا اور ڈیمانڈ اور سپلائی کہ بیلنس کو یقینی بنایا گیا.آج بھی ضرورت اس امر کی ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق عوام کو مہنگائی ذخیرہ اندوزی اور ملاوٹ مافیا سے نجات دلانے کے لیے ایک جامع موثر حکمت عملی وضع کر کے ہنگامی بنیادوں پر اس کا اطلاق کیا جانا چاہئے. اس سلسلے میں نیشنل ایکشن پلان وزیراعظم کی عوام دوستی کا ایک عملی ثبوت ہے.اور ہم امید کرتے ہیں کہ اس سے عوام کو ریلیف ملے گا ۔