پاکستان اور ساوتھ افریقہ کے درمیان تین میچوں کی T20 سیریز بھی پاکستان نے 2–1 سے جیت لی اس سے پہلے پاکستان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز بھی ساوتھ افریقہ سے جیت چکا ہے گو ان دو سیریز میں پاکسان نے کامیابی حاصل کی لیکن میری نظر مجں بیٹنگ کا شعبہ مکمل طور پر ناکام رہا ہے۔ کوئی نیا بیٹسمین سامنے نہیں آیا۔ جنہیں مسلسل کھلایا جا رہا ہے وہ بھی مسلسل ناکام ہق رہے ہیں۔ بیٹنگ میں فواد، فہیم، رضوان اور بابر اعظم کے سوا کوئی بھی، کھلاڑی اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکا اور نہ ہی کوئی نیا نام پاکستانی ٹیم میں سامنے آیا ہے گو حسن علی کی کارکردگی ٹیسٹ اور T20 میں عمدہ رہی ھے اور حیران کن بات یہ ہے کہ اتنے لمبے لمبے کیمپوں اور مہنگے ترین کوچوں کی بھر مار سے ابھی تک ٹیسٹ سٹینڈرڈ ایک بھی نیا کھلاڑی نہیں مل سکا اور عمران خان کو سب اچھا کی اطلاعات دی جا رہی ہیں سکول کالج اور کلبوں غرض ملک میں سب کرکٹ بند ھو چکی رہی سہی کسر کرونا نے پوری دنیا کے کھیلوں کو بند کر دیا ہے سب پرانے کرکٹر ہی ابھی تک پاکستانی ٹیم کی طاقت بنے ہوئے ہیں ایک بھی نئے کھلاڑی کا نام بتا دیں جو پاکستانی کرکٹ کے افق پر نمودار ھوا ہو لمبا سکور تو دور کی بات ابھی تک کسی بھی نئے کھلاڑی کا نام بتا دیں جس نے ھاف سنچری بنائی ہو یا پانچ وکٹ کسی میچ میں حاصل کئے ھوں ان کیمپوں سے تو سکول کالجز کلبوں نیوہ وہ ٹیلنٹ پاکستانی کرکٹ کو دیا ھے جو ورلڈ کپ سے لیکر دنیائے کرکٹ کا ہر ٹورنامینٹ جیت کر پاکستان کے لئے لائے۔ پاکستان ساوتھ افریقہ سے ٹیسٹ اور T20 سیریز جیت گیا مگر کسی بھی نئے کھلاڑی کا نصف سنچری نہ بنانا اور 5وکٹ نہ حاصل کرنا حیران کن ہے۔ اگر نعمان علی کو نیا کہنا ہے تو پرانا کسے کہیں گے؟ لگتا ہے مدثر نذر ٹھیک کہتا تھا کہ بورڈ کی انتظامیہ نے عمران خان کے وڑن کا بیڑہ غرق کر دیا ہے۔
کوئی نیا بلے باز نہیں اور عمران خان کو سب اچھا کی خبریں کون دیتا ہے؟؟
Feb 16, 2021