اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق چیف جسٹس کی اضافی سیکورٹی کے خلاف درخواست نمٹادی


اسلام آباد :(نوائے وقت رپورٹ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد کی اضافی سیکیورٹی کے خلاف درخواست درخواست نمٹاتے ہوئے متعلقہ فورم سیرجوع کی ہدایت کردی۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد کی اضافی سیکیورٹی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔درخواست گزار ریاض حنیف راہی عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور کیس دوسرے بینچ منتقل کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری سے متعلق ایسا ہی کیس جسسٹس محسن اختر کیانی نے سنا ، بہتر ہو گا یہ کیس بھی اسی بنچ کے سامنے منتقل کیاجائے۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے آپ کو اپنی مرضی کا فورم نہیں مل سکتا ، کون سا بنچ سنے گا یہ عدالت کا اختیار ہے آپ کا نہیں۔بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد کی اضافی سکیورٹی کیخلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے پر محفوظ سناتے ہوئے درخواست گزار کو متعلقہ فورم سے رجوع کی ہدایت کردی اور درخواست نمٹا دی۔عدالت نے کہا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد سرکاری افسر کوعام شہری کی طرح ٹریٹ کرنا چاہیے، پبلک آفیسر عوام کو جوابدہ ہے، سیکورٹی کے خطرے کا اندازہ لگانا ایگزیکٹو اتھارٹیز کے دائرہ کار میں آتا ہے۔حکمنامے میں کہا گیا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد ہرپبلک آفس ہولڈر سیبطورمساوی شہری پیش آنا ہوگا، انتظامی حکام کیفیصلے کوعوامی مفاد اور فلاح و بہبود کیٹچ اسٹون پرپرکھناچاہیے، ایگزیکٹو حکام ایسے فیصلے کریں گے جیسا کہ عوامی مفادات میں ہوں۔فیصلے میں کہا کہ عدالت توقع کرتی ہے ایگزیکٹو حکام اپنی ذمیداریوں کو ذہن میں رکھیں گے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...