کراچی (این این آئی) سندھ میں بلدیاتی قانون میں ترامیم کے معاملہ کا جائزہ لینے کے لئے پیپلزپارٹی اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان کمیٹی کے قیام پر اتفاق رائے ہوگیا ہے۔ جو سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترامیم کی سفارشات تیار کرے گی۔ کمیٹی سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں بلدیاتی قانون کا مسودہ تیار کرے گی۔ اپوزیشن کی جانب سے سلیکٹ کمیٹی میں ایم کیو ایم، پی ٹی آئی اور جی ڈی اے کے ارکان شامل ہیں۔ کمیٹی میں اپوزیشن کی نمائندگی اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ ، خرم شیر زمان، ارسلان تاج، فردوس شمیم نقوی، ایم کیو ایم کے کنور نوید جمیل، جاوید حنیف، محمد حسین، جی ڈی اے کے حسنین مرزا اور نند کمار کریں گے جبکہ پیپلزپارٹی کی طرف سے بلدیاتی قانون سلیکٹ کمیٹی میں ناصر شاہ، سعید غنی اور دیگر شامل ہونگے۔ قبل ازیں سندھ اسمبلی کا اجلاس منگل کو 40 منٹ تاخیر سے سپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں شروع ہوا۔ وقفہ دعا میں پیپلز پارٹی کی رکن سندھ اسمبلی شمیم ممتاز نے دعا کرائی کہ اللہ تعالی بلاول بھٹو کو نظر بد سے محفوظ رکھے۔ ایم کیو ایم کے رکن محمد حسین نے بلدیاتی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران جاں بحق محمد اسلم کے لئے دعائے مغفرت کرائی۔ قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے کہا کہ بھنڈ برادری کے پانچ افراد اور پولیس سب انسپکٹر کو نوابشاہ میں قتل کیا گیا ہے۔ دعا کریں کہ اللہ قاتلوں کو نیست نابود کرے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ کی بیٹی پروین رند ننگے پاؤں سندھ ہائی کورٹ پہنچی ہے۔ سپیکر آغا سراج نے کہا کہ اس طرح کی دعاکی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ سپیکر نے اپوزیشن لیڈر کا مائیک بند کرا دیا۔ آغا سراج نے ایوان میں ارکان کے حالیہ رویہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ تین سالوں میں اس ایوان کی جتنی بے توقیری ہوئی ہے اس سے پہلے اس کی مثال نہیں ملتی۔
سندھ : بلدیاتی قانون ترامیم پیپلز پارٹی ، اپوزیشن میں کمیٹی بنانے پر اتفاق
Feb 16, 2022