سندھ بلدیاتی قانون کا جائزہ ،حکومت اور اپوزیشن کمیٹی بنانے پر متفق

Feb 16, 2022


کراچی (نیوز رپورٹر) سندھ میں بلدیاتی قانون میں ترامیم کے معاملہ کا جائزہ لینے کے لئے پیپلزپارٹی اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان کمیٹی کے قیام پر اتفاق رائے ہوگیا ہے ۔کمیٹی سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترامیم کی سفارشات تیار کرے گی۔ کمیٹی سپریم کورٹ کے حکامات کی روشنی میں بلدیاتی قانون کامسودہ تیار کرے گی ۔اپوزیشن کی جانب سے سلیکٹ کمیٹی میں ایم کیوایم ،پی ٹی آئی اور جی ڈی اے کے ارکان شامل ہیں ۔ کمیٹی میں اپوزیشن کی نمائندگی اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ ، خرم شیر زمان، ارسلان تاج فردوس شمیم نقوی ، ایم کیو ایم کے کنور نوید جمیل ، جاوید حنیف، محمد حسین، جی ڈی اے کے حسنین مرزا اور نند کمار کریں گے جبکہ پیپلزپارٹی کی طرف سے بلدیاتی قانون سلیکٹ کمیٹی میں ناصرشاہ ، سعید غنی اور دیگر شامل ہونگے۔قبل ازیںسندھ اسمبلی کا اجلاس منگل کو 40 منٹ تاخیر سے اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں شروع ہوا۔ وقفہ دعا میں پیپلز پارٹی کی رکن سندھ اسمبلی شمیم ممتاز نے دعا کرائی کہ اللہ تعالی بلاول بھٹو کو نظر بد سے محفوظ رکھے ۔ ایم کیو ایم کے رکن محمد حسین نے بلدیاتی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران جاں بحق محمد اسلم کے لئے دعائے مغفرت کرائی ۔قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے کہا کہ بھنڈ برادری کے پانچ افراد اور پولیس سب انسپکٹر کو نوابشاہ میں قتل کیا گیاہے۔دعا کریں کہ اللہ قاتلوں کو نیست نابود کرے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ کی بیٹی پروین رند ننگے پاں سندھ ہائی کورٹ پہنچی ہے۔ اسپیکر آغا سراج نے کہا کہ اس طرح کی دعاکی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔اسپیکر نے اپوزیشن لیڈر کا مائیک بند کرا دیا ۔ ایوان کی کارروائی کے دوران اسپیکر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میںبلدیاتی قانون پر اسمبلی کو جو سلیکٹ کمیٹی قائم کرنی ہے اس کے لئے اپوزیشن کی جانب سے نام نہیں دیئے گئے ہیں،کمیٹی بلدیاتی قانون پر جائزہ لیکر سفارشات مرتب کرے گی۔ وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار چالہ نے بتایا کہ اپوزیشن لیڈر نے کمیٹی کے لئے نام نہیں دیئے اور اپوزیشن لیڈرنے کہا ہے کہ کسی سے بات نہ کریں جس پر آغا سراج بولے میں کسی کی ڈکٹیشن نہیں لوں گا ۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ اسپیکر کو کسی سے ڈکٹیشن نہیں لینی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ افسوس ہوتا ہے کہ وزیر پارلیمانی امور جھوٹ بول رہے ہیں ۔ جس پر وزیر پارلیمانی امور نے کہا کہ حلفیہ کہتاہوں کہ حلیم عادل نے کہاتھا کہ کسی رکن سے بات نہ کریں۔ آغا سراج نے ایوان میں ارکان کے حالیہ رویہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ تین سالوں میں اس ایوان کی جتنی بے توقیری ہوئی ہے اس سے پہلے اس کی مثال نہیں ملتی ۔انہوں نے کہا کہ جسے ہلہ گلہ کرنا ہے وہ گھر بیٹھے۔انہوں نے کہا کہ دعا کے مو قع پر بھی سیاست کی جاتی ہے۔حلیم عادل شیخ نے ایوان کو بتایا کہ اپوزیشن بلدیاتی قانون پر غورسے متعلق کمیٹی کے لئے اپنے نام دے رہی ہے ۔اسپییکر نے کہا کہ اگر تمام ارکان تعاون نہیں کریں گے تو یہ ایوان کس طرح چلے گا؟انہوں کہا کہ میں آپ لوگوں کا دشمن نہیں ہوں۔انہوں نے ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی محمد حسین سے کہا کہ اپنے دماغ سے پرانی فلمیں نکال کر اپوزیشن کے اپنے ساتھیوں کو بتائیں کہ یہاں کیا ہوتا رہا ہے۔

مزیدخبریں