لاہور (خصوصی نامہ نگار) نمائندہ خصوصی وزیراعظم پاکستان حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ سانحہ خانیوال میں 112 مشتبہ افراد حراست میں ہیں۔ مرکزی 10 ملزمان گرفتار ہو چکے ہیں۔ سانحہ سیالکوٹ و خانیوال جیسے واقعات ناقابل قبول ہیں۔ معاشرے کے تمام طبقات کو اس طرح کے واقعات کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، پیغام پاکستان امن کمیٹیوں کی یونین کونسل کی سطح پر تشکیل کا عمل شروع کر دیا ہے۔ انتہا پسند اور تشدد پسند عناصر کے خاتمے کیلئے فکری، نظریاتی جدوجہد کے ساتھ ساتھ قانون کی بالادستی کی ضرورت ہے۔ پولیس اور سلامتی کے اداروں نے سانحہ سیالکوٹ میں بہترین کردار ادا کیا ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے بعد سے پولیس کے ساتھ جو سلوک ہوا اس کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ پولیس، سلامتی کے اداروں کے ساتھ قانون کی بالادستی کیلئے ہر سطح پر تعاون کرنا ہو گا۔ قندیل بلوچ کے قاتلوں کی رہائی واضح کرتی ہے کہ نظام عدل میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔ قندیل بلوچ کے قاتلوں کی رہائی غیرت کے نام پر قتل کرنے والوں کیلئے حوصلہ افزائی کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ عدلیہ کا نہیں سسٹم کا سقم ہے۔ یہ باتیں انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر مولانا نعمان حاشر، مولانا طاہر عقیل اعوان، پروفیسر ڈاکٹر ابوبکر صدیق، مولانا ذوالفقار، صاحبزادہ حافظ ثاقب منیر حسینی اور دیگر بھی موجود تھے۔
طاہر اشرفی
خانیوال‘ سیالکوٹ سانحات: قانون کی بالادستی کی ضرورت ہے: طاہر اشرفی
Feb 16, 2022