سری نگر(کے پی آئی+ اے پی پی) بھارت کے غیر قانونی قبضے والے کشمیر میں محاصرے اور تلاشی کارروائیاں جاری ہیں۔ بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں زیر تعلیم کشمیری طالب علم کو گرفتار کر لیا گیا ہے طالب علم پر الزام ہے کہ اس نے پلوامہ حملے کے تین سال پورے ہونے پر سوشل میڈیا پر قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ کشمیری طالب علم کہ طفیل مقبول ان دنوں مدھیہ پردیش کے ایک ڈگری کالج میں بی کام سال اول کا طالب علم ہے۔ بتایا گیا ہے کہ طفیل مقبول نے پلوامہ حملے کے حوالے سے و ٹس ایپ اسٹیٹس لگایا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ’’ یہ بابری کا بدلہ ہے‘‘۔دوسری جانب بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیرمیں پلوامہ کی ایک عدالت نے ممتاز کشمیری صحافی فہد شاہ کے ریمانڈ میں مزید ایک ہفتے کی توسیع کر دی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیر والا کے ایڈیٹر انچیف فہد شاہ کو پولیس نے پلوامہ کے موبائل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا۔ نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں قیدکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ نے کہا ہے کہ عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں، سول سوسائٹی کے اداروں اور اقوام متحدہ کے لیے یہ مناسب وقت ہے کہ وہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور ہندوتوا فسطائیت اور سامراجیت کو روکے۔مسرت عالم بٹ نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں جموں و کشمیر میں حق خودارادیت کے مقامی اور جائز مطالبے کے حوالے سے بھارت کی عالمی شہرت یافتہ مصنفہ اور دانشور اروندھتی رائے کے غیر جانبدارانہ اور واضح موقف کا خیر مقدم کیا ہے۔
کشمیر