لاہور(خصوصی نامہ نگار)حضرت واصف علی واصفؒ کی تعلیمات اسلامی معاشرے کی اصلاح اور ملک و قوم کی رہنمائی کیلئے مشعل راہ ہیں۔ان خیالات کا اظہار مقررین نے گزشتہ روز الحمرا ہال میں حضرت واصف علی واصفؒ کے اکتیسویں سالانہ عرس سیمینار میں کیا ۔ مجیب الرحمن شامی نے اپنے صدارتی خطبہ میں کہا کہ واصف علی واصفؒ نے الفاظ ، جملوں اور فقروں کے استعمال سے معاشرے کی اصلاح کیلئے جو کام کیا ہے وہ بیان سے باہر ہے۔ علامہ اقبالؒ کے اشعار نے اس مقصد کیلئے جو کام کیا ہے وہی کام حضرت واصف علی واصفؒ کی نثر نے کیا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ معاشرے کی رہنمائی کیلئے ان کی تحریروں کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچایا جائے۔ صاحبزادہ کاشف محمود نے کہا کہ تیرا شبی حدود سے باہر نکل گئی ہے اس لیے حضرت واصف علی واصفؒکے درد کے سورج کو اچھالنے کی اشد ضرورت ہے۔ علامہ شہزاد مجددی نے کہاکہ واصف علی واصفؒ نے اپنی زندگی میں آسانیاں تقسیم کی ہیں۔ صاحبزادہ عاصم مہاروی نے کہا کہ دنیا کے مصائب کا واحد علاج محبت ہے اور اگر محبت کام نہ کرے تو پھر اور محبت کرو یعنی محبت کی مقدار کو بڑھا دو۔سیمینار میں حسن قیوم ،طارق رحمان ڈاکٹر وسیم اللہ شاہین اور نور محمد جرال نے بھی خطاب کیا۔