لاہور (نوائے وقت رپورٹ) مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ فضل الرحمن نے جو باتیں کیں میرے سامنے ایسا کچھ نہیں ہوا۔ فضل الرحمن اپنے بیان کی وضاحت خود کر سکتے ہیں جن مولانا کو میں جانتی ہوں ان کا پی ٹی آئی سے اتحاد نظر نہیں آ رہا۔ مولانا جو بات کر رہے ہیں نہ میں وہاں موجود تھی نہ کبھی ایسا سنا۔ ہم نے مکمل اور آئینی طور پر تحریک عدم اعتماد پیش کی، معاملے پر پارٹی موقف دے سکتی ہوں۔ نواز شریف کی سیاست ختم نہیں ہوئی۔ وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیراعظم کو نامزد کرنا سیاست ختم ہونا نہیں کہتے۔ قبل ازیں ایک ٹویٹ میں مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ یہ 9 مئی کے ماسٹر مائنڈ ہمیشہ کی طرح ملک میں صرف اور صرف انتشار اور فساد چاہتے ہیں۔ کبھی کہتے ہیں ہم نے 180 سیٹیں جیتی ہیں، کبھی کہتے ہیں 150، کبھی کہتے ہیں پی پی پی سے رابطے میں ہیں، کبھی کہتے ہیں پی پی پی سے رابطے میں نہیں ہیں، یہ کہتے ہیں مسلم لیگ ن سے رابطہ نہیں کریں گے۔ او بھائی آپ سے رابطہ کیا کس نے ہے۔ کبھی کہتے ہیں حکومت بنائیں گے، تو بناؤ بھئی، کہتے ہیں کے پی کے میں الیکشن کمشن نے کوئی دھاندلی نہیں کی اور پنجاب میں جہاں جیتے ہیں وہاں الیکشن کمشن کو شاباش اور جہاں ہارے ہیں وہاں الیکشن کمشن کا گھیراؤ اور احتجاج۔ کے پی کے میں سارے فارم 45 ٹھیک ہیں اور پنجاب میں جہاں ہارے ہیں وہاں کے فارم 45 سب جعلی ہیں اور جہاں جیتے ہیں وہاں کے فارم 45 سب ٹھیک، کیا دماغی حالت ہے؟۔