پی پی قیادت رات کو عمران خان سے جیل میں ملاقات کیلئے منتیں کرتی رہی: حمد اللہ

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے رہنما حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے وفد کی مولانا فضل الرحمان  سے ملاقات پر مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی کو تکلیف کیوں ہے؟ پیپلزپارٹی قیادت رات کوبانی پی ٹی آئی عمران خان سے جیل میں ملاقات کیلئے منتیں کرتی رہی۔مسلم لیگ (ن) کے ملک احمد اور پیپلزپارٹی کے فیصل کنڈی کے بیانات پر ردعمل میں حافظ حمد اللہ کا کہنا تھاکہ کچھ لوگوں نے مولانا فضل الرحمان پر تنقید سے دن کا آغاز کیا، اتنی جلدی کیا تھی کچھ صبرسے کام لیتے، ابھی تو کھیل شروع ہی نہیں ہوا، دونوں پارٹیوں نے کھیل شروع ہونے سے پہلے بولنگ شروع کردی۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اپنے مؤقف پرقائم ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ سیاست میں مداخلت نہ کرے۔ان کا کہناتھاکہ پاکستان تحریک انصاف کے وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات پر مسلم لیگ ن)، پیپلزپارٹی کو تکلیف کیوں ہے؟ پیپلزپارٹی قیادت رات کوبانی پی ٹی آئی عمران خان سے جیل میں ملاقات کیلئے منتیں کرتی رہی حافظ حمد اللہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے بڑی پارٹیوں کی توہین نہیں کی ہے، دونوں پارٹیوں نے جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کو ایکسٹینشن دے کر آئین اور پارلیمنٹ کی توہین کی، کیا دونوں جماعتوں نے قمر جاوید باجوہ کو 3 سال کی توسیع نہیں دی؟ کیوں دی؟ اگر ایکسٹینشن دی تو انہی کے کہنے پرتحریک عدم اعتماد بھی لاسکتی ہیں۔انہوں نے سوال کیا کہ پیپلزپارٹی یہ بتائے کہ پی ڈی ایم سے کس کے کہنے پر نکل گئی تھی؟ جے یو آئی نے ایکسٹینشین کی برملا ببانگ دہل مخالفت کی تھی۔ان کا کہنا تھاکہ ملک احمدخان آپ مولانا فضل الرحمان کو چیلنج نہیں دے سکتے، بڑے اور چھوٹے میاں میں سے کوئی آگے بڑھنے کی ہمت کرے۔خیال رہے کہ ملکی سیاست میں سخت حریف تصور کی جانے والی جماعتیں پاکستان تحریک انصاف اور جمعیت علمائے اسلام میں جمی برف پگھلنے لگی ہے اور گزشتہ روز پی ٹی آئی وفد نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی ہے۔دونوں جماعتوں کی ملاقات اور مولانا فضل الرحمان کے انٹرویو کے بعد پی پی اور ن لیگ ی جانب سے جے یو آئی پر تنقید کی جار ہی ہے

ای پیپر دی نیشن