پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن نے کہا ہے کہ عوام نے سندھ میں انتخابات میں پیپلز پارٹی کو تاریخی مینڈیٹ دیا ہے۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام نے دل کھول کر پیپلز پارٹی کا ساتھ دیا.بلاول بھٹو پیپلز پارٹی کے ورکرز کا شکریہ ادا کرنے جا رہے ہیں۔آج سندھ میں جی ڈی اے کی جانب سے ایک پروگرام کیا جا رہا ہے.یہ تقریب پیر پگارا کے مریدوں کا ایک اجتماع ہے .سیاسی اجتماع نہ سمجھا جائے.ان کو پوراآئینی اختیار ہے کہ وہ جلسے کریں ، تقریریں کریں۔
2024کے انتخابات کے اعلان کے بعد سیاسی سرگرمیاں شروع ہوئیں.سندھ میں مسلم لیگ ن،جی ڈی اے، ایم کیو ایم کا پیپلز پارٹی کیخلاف اتحاد بنا.پیپلز پارٹی مخالف قوتوں نے یہ کوشش کی کہ پیپلز پارٹی کامقابلہ کریں.ان لوگوں کو ہر جگہ سے تاریخی شکست ہوئی۔ان اتحادیوں کو پیپلز پارٹی نے ہر جگہ بڑے مارجن سے ہرایا،ہارنے والے کا یہی بیانیہ ہو تا ہے کہ دھاندلی ہوئی،جو لوگ کہہ رہے ہیں دھاندلی ہوئی انھوں نے کب دھاندلی کی شکایات کیں؟پی پی رہنما نے مزید کہا کہ سیلاب میں پیپلز پارٹی کا ایک ایک رہنما اپنے اپنےعلاقوں میں لوگوں کی مددکررہےتھے.میرے حلقے میں بھی پیر صاحب کے مرید ہیں لیکن وہ پکےپیپلزپارٹی کے جیالے ہیں.آج بھی جہاں دھرنا ہو رہا ہے وہاں پیپلز پارٹی کے لاکھوں ووٹ ہیں۔سندھ بلدیاتی انتخابات میں عوام نے جی ڈی اے کو مسترد کیا.سندھ کے لوگوں نے مشکل وقت دیکھا ہے.میں آج اپنی سیٹ چھوڑتا ہوں، آکے مجھ سے الیکشن لڑیں،اگر جیت گئے تو ہم آپ کے دھاندلی کے الزامات مان جائیں گے۔
پیر صاحب کو چاہیے کہ مذہب کو سیاست سے الگ رکھیں ،مولانا صاحب بھی جاکے تحریک انصاف کے ساتھ بیٹھ گئے ہیں ،کون نہیں جانتا کہ یہ پچھلی حکومتوں میں کیسے وزارتیں لیتے رہے ہیں.جنہیں تحریک انصاف پر رحم آرہا،کیایہ بھول گئے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو کیسے مینڈیٹ دلوایا گیا تھا۔یہ کہہ رہے ہیں پیپلز پارٹی کو ووٹ کیوں دیں،پیپلز پارٹی 21 لاکھ گھر سیلاب زدگان کیلئے بنوا رہی ہے،پیپلز پارٹی ہر چیز کا حساب دینے کو تیار ہے.اس وقت ہر پارٹی کو پاکستان کے حق میں ساتھ بیٹھنا پڑے گا.پیپلز پارٹی نے ایک کمیٹی بنائی ہوئی ہے .جس کو ہم سے بات کرنی ہےاس کمیٹی سےبات کرسکتی ہے۔پیپلز پارٹی کے تجربات ن لیگ کے ساتھ تلخ رہے ہیں .اس ملک کے سسٹم میں کوئی جمہوری نظام کو ختم نہیں کر سکتا۔