سرینگر (کے پی آئی) محاذ آزادی کے سر پرست اعظم انقلابی نے بھارتی آرمی چیف کے حالیہ بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سبھی نا قدین اور ماہرین سیاست اسے کھسیانی بلی کھمبانو چے والی بات سے تعبیر کرتے ہیں، بھارتی حکمرانوں اور ماہرین حرب و ضرب کی تلملاہٹ اور جھلاہٹ کا ایک خاص نفسیاتی پس منظر ہے فسطائی ذہنیت کی حامل بھارتی انڈین نیشنل کانگرس نے قیام پاکستان کا راستہ روکنا چاہا لیکن پاکستان معرض وجود میں آیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ بھارتی حکمرانوں نے 1971 میں مغربی سامراجی ممالک کے ساتھ مل کر مشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش بنا دیا لیکن اس سانحہ کے باوجود پاکستان نے کشمیری آزادی پسندوں کی حمایت کا سلسلہ جاری رکھا۔ کشمیر میں کنٹرول لائن پر حالات جو بار بار قابو سے باہر ہو رہے ہیں اس کیلئے خود بھارتی حکمران ہی ذمہ دار ہیں کیونکہ انہوں نے ہی1947 کو لال چوک سرینگر میں اعلان کیا کہ بھارتی فوج یہاں امن کی بحالی کیلئے موجود ہے کشمیر پر قبضہ جمانے کیلئے نہیں، جمہوری ملک کی حیثیت سے بھارت کا وعدہ ہے کہ کشمیریوں کو ریفرنڈم اور رائے شماری کے ذریعے اپنے سیاسی مستقبل کا خود تعین کرنے کا موقع دیا جائے گا۔
بھارتی آرمی چیف کا بےان کھسیانی بلی کھمبا نوچے والی بات ہے: اعظم انقلابی
Jan 16, 2013