وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری اسمبلیاں اور الیکشن کمیشن توڑنے اور حکومت ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، یہ نہیں بتاتے کہ الیکشن کمیشن کیسے بنایا جائے، مولوی صاحب یہ آئینی ادارے ہیں، انہیں کسی کی خواہش پر ختم نہیں کیا جاسکتا، اگر اداروں کو ختم کردیا جائے تو نئی چیزیں کیسے تشکیل پائیں گی، اگر حکومت نہیں ہوگی، اسمبلیاں نہیں ہوں گی تو انتخابات کیسے ہوں گے، مجھے اس سے غرض نہیں کہ ڈاکٹر طاہر القادری کے پیچھے کون ہے، ڈاکٹر طاہر القادری کی سوچ ضیاء الحق والی ہے، جس چیز کو مک مکا کہہ رہے ہیں اسے آئینی طریقے سے کیا گیا، ہر وہ چیز جو آئین کے خلاف ہے اس کی مزاحمت کی جائے گی، ہم سے وہ شخص مطالبہ کررہے ہیں جو آئینی طور پر الیکشن نہیں لڑسکتا، معصوم بچوں اور خواتین کو شیلڈ کے طور پر استعمال نہ کریں۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 3، 4 ہفتوں سے قوم اعصابی تناوٴ کا شکار ہے، سیاسی جماعتیں الیکشن کی تیاری میں تھیں کہ نعرہ اٹھا سیاست نہیں ریاست بچاوٴ، لانگ مارچ جب اسلام آباد پہنچا تو کہا گیا کہ کل اپنے مطالبات بتاوٴں گا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز دھرنے میں فتح کے شادیانے بجائے گئے، دھرنا دینے والوں کا مطالبہ ہے کہ پاکستان کی پارلیمنٹ کو گرادیا جائے، طاہر القادری صاحب نے کہا اسمبلیاں توڑ دی جائیں، حکومت ختم کردی جائے، طاہر القادری کہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن توڑ دیا جائے، وہ یہ نہیں بتاتے کہ الیکشن کمیشن کیسے بنایا جائے، گزارش ہے کہ طاہر القادری صاحب اقدار کے اندر رہ کر بات کریں، جس لہجے میں طاہر القادری گفتگو کررہے ہیں اس انداز میں ہم نہیں کرسکتے۔
اگرحکومت اور اسمبلیاں نہیں ہونگی تو انتخابات کیسے ہونگے، وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ
Jan 16, 2013 | 19:26