کراچی : فائرنگ پرتشدد واقعات پولیس اہلکاروں سمیت نو افراد جاں بحق

کراچی : فائرنگ پرتشدد واقعات پولیس اہلکاروں سمیت نو افراد جاں بحق

کراچی (این این آئی) کی کراچی میں بدھ کو دہشت گرد سرگرم رہے۔ فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں 2 پولیس اہلکاروں اور سٹی وارڈن سمیت 9 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ رینجرز سے مقابلے میں بھی3 ملزمان ہلاک ہوگئے۔ سہراب گوٹھ ٹریفک سیکشن پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 2 ٹریفک پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کیلئے ہسپتال لایا جا رہا تھا کہ وہ راستے ہی میں چل بسے۔ پولیس کے مطابق نامعلوم افراد نے ٹریفک سیکشن کے اندر گھس کر فائرنگ کی ہے۔ جاں بحق ہونیوالے پولیس اہلکاروں کی شناخت کانسٹیبل ولی محمد اور سب انسپکٹر اللہ دتہ کے نام سے ہوئی ہے۔ میٹرک بورڈ آفس کے قریب نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا جس کی شناخت عمران کے نام سے ہوئی ہے۔ پولیس کے مطابق عمران سٹی وارڈن تھا۔ گلبہار میں کریکر حملے میں زخمی شاہنواز زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا۔ اورنگی نمبر 4 میں فائرنگ سے ایک شخص جاںبحق ہوگیا۔ چاکیواڑہ پولیس تھانے کی حدود میں واقع ولی ہال کے قریب بھی نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے ایک شخص جاںبحق ہوگیا۔ اورنگی ٹاو¿ن گلشن بہار میں پانی کے ٹینک سے 2 افراد نعشیں ملیں۔ لیاری میں واقع میمن سوسائٹی میں دو گروپوں میں تصادم کا سلسلہ جاری تھا کہ رینجرز علاقے میں پہنچ گئی، جس کے بعد جرائم پیشہ افراد اور رینجرز میں مقابلہ ہوا، مقابلے میں دانش قریشی اور زوہیب چیچو نامی ملزمان مارے گئے اور ایک شخص زخمی ہوگیا۔ملزمان کا تعلق گینگ وار کے ملزم وصی لاکھو گروپ سے بتایا جاتا ہے۔ ادھر برنس روڈ کے علاقے میں رینجرز کے اہلکاروں کا معمول کا گشت جاری تھا کہ اسی دوران ٹائر مارکیٹ کے قریب موٹر سائیکل سوار ملزمان نے رینجرز کی گاڑیوں پر فائرنگ کردی، رینجرز اہلکاروں نے شہریوں کی مدد سے ملزمان کا تعاقب کیا اور فائرنگ کے تبادلے میں ایک حملہ آور کو ہلاک اور ایک کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا۔ لیاری میں فائرنگ کے دوران بابا لاڈلہ کا بھائی زاہد لاڈلہ بھی زخمی ہو گیا۔ کراچی پولیس نے 50 پولیس اہلکاروں سمیت 100 سے زائد افراد کے قاتل آصف کو گرفتار کر لیا۔ ملزم کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے۔ بم دھماکے میں جاں بحق ایس پی چودھری اسلم پر حملے کی تفتیش سی آئی ڈی پولیس کو منتقل کر دی گئی ہے۔ علاوہ ازیں کراچی سمیت سندھ میں ڈبل سواری پر پابندی ختم کر دی گئی۔ دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے ایس پی سی آئی ڈی چودھری اسلم کی رہائشگاہ جاکر انکے بیٹوں اور بیوہ سے تعزیت اور فاتحہ خوانی اور ان کی بیوہ کو حکومت سندھ کی جانب سے 2 کروڑ روپے کا چیک بھی پیش کیا۔
کراچی فائرنگ

ای پیپر دی نیشن