وزیراعلیٰ کو موقع دیتے ہیں وہ کارکردگی دکھائیں: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے ماتحت عدلیہ کے ملازمین کو جوڈیشل الاؤنس کی عدم فراہمی کے خلاف درخواست پر کارکردگی رپورٹ طلب کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ مالیاتی آزادی کے بغیر عدالتی خود مختاری برقرار نہیں رکھی جا سکتی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس عمر عطاء بندیال نے کیس کی سماعت کی تو عدالتی ملازمین کے وکیل محمد اظہر صدیق نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود جوڈیشل الاؤنس فراہم نہ کیا جانا عدالتی فیصلے کی توہین ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی ملازمین کی معاشی مشکلات دور کئے بغیر عدالتی کارکردگی میں اضافہ نہیں کیا جا سکتا۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب مصطفی رمدے نے عدالت کو بتایا کہ فنانس سیکرٹری کا عہدہ خالی ہونے کی بناء پر وزیراعلی کی طرف سے قائم کمیٹی اپنی سفارشات مرتب نہیں کر سکی لہذا سفارشات مرتب کرنے کے لئے مزید وقت فراہم کیا جائے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مالیاتی آزادی کے بغیر عدالتی خود مختاری برقرار نہیں رکھی جا سکتی وزیر اعلی کو موقع دیتے ہیں کہ کارکردگی دکھائیں۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 24جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے کارکردگی رپورٹ طلب کر لی۔ 

ای پیپر دی نیشن