اسلام آباد (محمد نواز رضا/وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم محمد نوازشریف سے امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی ملاقات کے دوران جنرل راحیل شریف اور وفاقی وزیر داخلہ نثار علی خان نے امریکہ کے بھارت کی طرف جھکاؤ پر تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پچھلے 60 سال سے زائد عرصہ سے امریکہ کا اتحادی ہے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے 50ہزار سے زائد شہری اور 6ہزار سے زائد فوجی اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرچکے ہیں لیکن اس کے باوجود بھارت کی جانب امریکہ کی ’’پسندیدگی‘‘ سمجھ سے بالا ہے۔ ذرائع کے مطابق سپہ سالار اور وفاقی وزیر داخلہ نے امریکی وزیر خارجہ کے سامنے بھرپور انداز میں پاکستان کا کیس لڑا، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنے کا تہیہ کر رکھا ہے اپنی اس کمٹمنٹ سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹے گا۔ ذرائع کے مطابق جب ملاقات میں ممبئی حملہ کیس کے ملزم اجمل قصاب کا ذکر آیا تو چودھری نثار علی خان نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کو اس کیلئے تحقیقات کی اجازت نہیں دی۔سمجھوتہ ایکسپریس میں درجنوں پاکستانی لقمہ اجمل بن گئے اس دہشت گردی میں بھارتی کرنل کے ملوث ہونے کے شواہد ملے۔ جان کیری نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے کردار کو سراہا اور پاکستان کے نکتہ نظر کو تسلیم کیا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ نے 6‘ سات سال کے دوران پچھلی حکومتوں کو ملنے والی 230 سے 250ملین ڈالر کی امداد کے بارے میں سوال اٹھایا اور کہا کہ اس رقم کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں‘ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کاؤنٹر ٹیررزم کے لئے ملنے والی امداد کے خرچ ہونے کے بارے میں تحقیقات کرنا چاہتی ہے جس سے امریکی وزیر خارجہ نے اتفاق کیا۔