نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ+ نیٹ نیوز) بھارتی ریاست کیرالہ میں انتہا پسند ہندو تنظیم شیوسینا کے درجنوں کارکنوں نے پاکستانی گلوکار غلام علی کے کنسرٹ کیخلاف مظاہرہ کیا اور اندر گھسنے کی کوشش کی، گالیاں دیں۔ انہوں نے غلام علی اور پاکستان کیخلاف نعرے بازی کی۔ بتایا گیا ہے کہ شہر تریویندرم میں گذشتہ روز جب غلام علی کا کنسرٹ شروع ہوا تو شیوسینا کے درجنوں کارکن ہال کے باہر جمع ہو گئے اور احتجاج شروع کر دیا۔ پولیس نے ہال میں گھسنے کی کوشش پر شیوسینا کے 10 سے زائد کارکنوں کو حراست میں لیکر تھانے منتقل کر دیا جبکہ ہنگامے کے باوجود غلام علی کا کنسرٹ جاری رہا دوسری طرف ریاست مدھیہ پردیش میں سامان سے بڑے کا گوشت برآمد ہونے پر انتہا پسند ہندوﺅں نے مسلمان جوڑے کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا، غلیظ گالیاں دیتے رہے، گوشت بھینس کا نکلا، 6 افراد کوگرفتار کر لیاگیا۔ بی بی سی کے مطابق گزشتہ روز ضلع ہارڈا کے کھڑکیا ریلوے سٹیشن پر انتہا پسند ”گا¶ رکھشا سمیتی“ کے 15 کارکن نعرے لگاتے ہوئے ٹرین میں گھس گئے اور مسافروں کو ہراساں کر کے زبردستی انکا سامان چیک کرتے رہے انہوں نے محمد حسین اور اس کی بیوی کو سامان سے بڑے کا گوشت برآمد ہونے پر مارا پیٹا اور انہیں گالیاں دیتے رہے۔ بعدازاں لیبارٹری ٹیسٹ کے ذریعے معلوم ہوا کہ مذکورہ گوشت بھینس کا ہے۔ محمد حسین نے بتایا کہ انہیں بلاوجہ گاورکھشا سمیتی کے کارکنوں نے مارا پیٹا اور پولیس نہیں پہنچی۔
بھارت/ تشدد