لاہور (نیوز رپورٹر)صوبائی وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید نے کہا ہے کہ آلو کی برآمد پر کسی قسم کی کوئی ڈیوٹی یا ٹیکس نہیں لگایا جا رہا اور حکومت ایکسپورٹرز کو آلو برآمد کرنے میں مکمل سہولت فراہم کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق پنجاب میں آلو کی 3لاکھ ٹن اضافی پیداوار حاصل ہو گی جس کی برآمد سے کاشتکار کو منافع حاصل ہو گا۔انہوں نے کہا کہ رواں سال پنجاب میں 4لاکھ ایکڑ رقبے پر آلو کی فصل کاشت کی گئی ہے جو گزشتہ سال کی نسبت ساڑھے تین فیصد زیادہ ہے اسی لیے آلو کی بمپر پیداوار متوقع ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سال فصل کی صحت اور موسم دونوں اچھے نظر آتے ہیں اور کورے کے خطرے سے محفوظ رہنے کی صورت میں گزشتہ برس سے زیادہ پیداوار کی توقع ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملک کی مجموعی آبادی کو ذہن میں رکھتے ہوئے آلو کی فی کس کھپت 14.28کلو گرام سالانہ ہے۔ اس لحاظ سے کل ملکی ضرورت 2.57ملین ٹن ہے جبکہ 0.5ملین ٹن آلو اگلے سال کی فصل کیلئے بطور بیج استعمال ہوتا ہے۔