اسلام آباد (سٹاف رپورٹر + نیشن رپورٹ) وزیراعظم محمد نواز شریف آج سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میںعالمی اقتصادی فورم کے سالانہ اجلاس میں شرکت کیلئے روانہ ہونگے۔ عالمی اقتصادی فورم کے ایگزیکٹو چیئرمین پروفیسر سواب کلاز نے وزیراعظم کو چار روزہ اجلاس میں شرکت کی دعوت دی جو کل منگل سے شروع ہوگا۔ وزیراعظم اجلاس کے موقع پر متعدد سربراہان مملکت و حکومت اور تاجر رہنماﺅں سے دوطرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔ وزیراعظم کا دورہ 16 جنوری سے 20 جنوری تک پانچ روز پر محیط ہوگا۔ دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم ڈیووس میں اقوام متحدہ کے نئے سیکرٹری جنرل انتونیو گتریز اور سوئٹزر لینڈ کے صدر لیوتھر ڈورس سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ وزیراعظم ”پاکستان میں سرمایہ کاری نئی حقیقت“ کے موضوع پر تقریباً 60 سرکردہ کاروباری رہنماﺅں کے ایک بڑے گروپ سے بھی خطاب کریں گے۔ وہ ایک گول میز کانفرنس میں شریک ہوں گے جس میں وہ تاجر رہنماوں کے ایک مخصوص گروپ کے ساتھ پاکستان میں رونما ہونے والی اقتصادی مواقع کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔ سالانہ اجلاس میں 3 ہزار سے زائد افراد شریک ہورہے ہیں۔ کانفرنس کے شرکاء”چوتھے صنعتی انقلاب“ کے چیلنجز پر تبادلہ خیال کریں گے۔ دریں اثناء”نیشن رپورٹ“ کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کانفرنس کی سائیڈ لائن پر سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ اور عالمی رہنماﺅں سے ملاقاتوں میں بھارتی مداخلت اور کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا مسئلہ اٹھائیں گے۔ سیکرٹری جنرل انتونیو گوئٹرس کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش کرچکے ہیں۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان جاری کشیدگی کو کم کرنے میں ایماندار ثالث کا کردار ادا کرنے پر بھی رضامندی ظاہر کی ہے۔ پاکستان کشمیر کے مسئلہ پر حمایت حاصل کرنے اور لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کو ایکسپوز کرنے کے لئے امریکہ اور یورپ سے بھی رابطے میں ہے۔ وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے بتایا وزیراعظم نواز شریف کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت اور مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف سے عالمی رہنماﺅں کو آگاہ کریں گے۔ وزیراعظم چواین سیکرٹری جنرل سے بھارت کیخلاف ڈوزیئر اور بھارت کے ساتھ کشیدگی ختم کرنے اور مذاکرات بحال کرنے کیلئے ان سے تعاون کی بھی بات کرینگے۔ وزارت کے ایک اور عہدیدار نے بتایا کہ عالمی رہنماﺅں سے سائیڈ لائن ملاقاتوں میں خطے کے تمام اہم مسائل پر بات چیت کی جائے گی۔ دیگر ممالک کے رہنماﺅں سے ملاقاتوں میں باہمی تعلقات پر بھی تبادلہ خیال ہوگا۔
اقتصادی فورم/ وزیراعظم شرکت