سوات (نامہ نگار) خیبر پی کے میں 35لاکھ بچے کا تعلیم سے محروم رہنے کا انکشاف ہوا ہے ،باچاخان ایجوکیشن فاونڈیشن کے منیجنگ ڈائریکٹر نے مینگورہ میں پاکستان کے آئین ارٹیکل 25Aکے بارے میں تین روزہ تربیتی ورکشاپ کے موقع پر انکشاف کیا کہ پاکستان کے آئین کے مطابق پانچ سال سے سولہ سال تک بچوں کومفت تعلیم دینا سٹیٹ کی ذمہ داری ہے ، مگر خیبرپی کے میں اس آرٹیکل پر عمل نہیں ہورہا ، اس قانون کو لاگوکرنے کیلئے تمام تنظیموں، سیاسی جماعتوںاور لوگوں کو اپنا کردار اداکرناچاہئے اور اس سلسلے میں وہ باچاخان ایجوکیشن فاونڈیشن کے ذریعے آگاہی مہم چلارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پانچویں جماعت تک بچوں کو اپنی مادری زبان میں تعلیم دینا آئین کا حصہ ہے مگر اس پر بھی عمل درآمد نہیں کرایاجارہا،اس موقع پر فائونڈیشن کی کوارڈینٹر وگمہ فیروز نے کہاکہ صوبائی تعلیمی پالیسی میں بہت سے خامیاں ہیں اور ان میں لڑکیوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیاجارہاہے ،لڑکیوں کے لئے تعلیمی ادارے کم اور ان کو لڑکوں کے برابر وسائل نہیں دئے جارہے ۔سیمینار کے آخرمیں خیبر پی کے حکومت سے مطالبہ کیاگیاکہ تمام صوبے کے لئے یکساں تعلیمی پالیسی بنائی جائے اور تمام بچوں کو مفت معیاری تعلیم دینے کی ذمہ داری پوری کی جائے۔