زینب نہیں مری..... ( چودھری عبدالخالق )

Jan 16, 2018

ڈاک ایڈیٹر

اک دل خراش سانحہ ہوا ہے دیس میں

انسانیت دفن ہوئی زینب کے بھیس میں
زینب ہماری بیٹی ہر ماں ہے اُس کی ماں
پہنا کفن جو اُس نے رویا ہے آسماں
ناجانے وہ درندے چُھپے ہیں اب کہاں
ڈھونڈو انہیں بنائو عبرت کا اک نشاں
ہر آنکھ رو رہی ہے جس طرف دیکھئے
ایوانوں کے مکینوں ذرا غور کیجئے
بے راہ روی کے گھوڑے کو لگام دیجئے
بڑھتی ہوئی درندگی کو روک لیجئے
ہر دل میں انتقام کا طوفان رہے گا
تازہ یہ زخم سب کا ہر آن رہے گا
جب تک وہ تختہ دار پہ ظالم نہ چڑھے گا
ہاتھوں میں حاکموں کا گریبان رہے گا

مزیدخبریں