جنرل قمر جاوید باجوہ ایک سچے اور محب وطن سپاہی

افواج پاکستان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ افواج عالم میں سر فہرست ہے اور یہ مقام اسے پلیٹ میں رکھ کر پیش نہیں کیا گیا بلکہ یہ اس جدوجہد کا ثمر ہے جو اس نے ملکی دفاع، قومی سلامتی، جمہوری استحکام اور دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے سر انجام دیں۔ عالمی سطح پر بھی ہماری فوج اعلی صلاحیتوں کا اعتراف کیا جاتا ہے اوریہی وجہ ہے کہ اقوام متحدہ میں اسے دنیا کی بہترین فوج قرار دیا جو پاکستان ، افواج پاکستان اور پاکستانی عوام کے لئے باعث فخر ہے۔ یہاں اس امر کا اظہار بھی بے جا نہ ہوگا کہ اقوام متحدہ کی زیر نگرانی دنیا کے کسی بھی خطے میں جتنے بھی امن دستے بھیجے گئے پاکستان ان میں پہلے نمبر پر ہے علاوہ ازیں ملک کے اندر کوئی آفت ہو، زلزلہ ہو، سیلاب ہوں امن عامہ کی صورتحال ہو یا مردم شماری میں پاکستانی فوج کا کردار مرکزی اور اہمیت کا حامل رہا ہے یہاں تک کے کھیلوں کے سلسلے میں ٹیموں ، سٹیڈیم اور عوام کے تحفظ میں بھی فوج کا کردار لائق تحسین ہے افغان جنگ میں روس کی شکست اور نائن الیون کے بعد جب دہشت گردی اپنے عروج پر تھی تو بھی پاکستانی فوج نے بڑی جواں مردی ، شجاعت اور اپنی سوچی سمجھی حکمت عملی کا جو مظاہرہ کیا اسے اقوام عالم نے تحسین کی نظر سے دیکھا ا س حوالے سے 2006سے اب تک 12فوجی آپریشن کئے گئے جو دہشت گردی ، ملک دشمن عناصر اور کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے خلاف تھے ان میں قابل ذکرآپریشن یہ ہیں راہ نجات، آپریشن شیر دل، باجوڑ آپریشن، آپریشن کوہ سفید، آپریشن زلزلہ، آپریشن شمالی وزیرستان، خیبر4 آپریشن، کراچی آپریشن، آپریشن ضرب عضب اور آپریشن ردالفساد جتنے بھی آپریشن ہوئے ان میں پاک فوج کے ساتھ ایئر فورس ، ملٹری انٹیلی جنس، آئی ایس آئی اور دیگر اداروں کا بھی تعاون شامل رہا جس میں پاک فوج نے زبردست کامیابیاں حاصل کیں۔ جہاں تک آپریشن ردالفساد کا تعلق ہے تو اس نے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی سربراہی میںدہشت گردوں اور ملک دشمن عناصر کا قلع قمع کرکے ملک میں امن اومان بحال کر دیا بلاشبہ اس کاسہرا آرمی چیف کو جاتا ہے کہ اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد انہوں نے جو حکمت عملی اپنائی اور اس حوالے سے جو کارروائیاں کیں ان سے ان کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کا اظہار ہوا کہ وہ ایک ماہر پیشہ ور سپاہی ہیں جو انہیں اپنے پیشرئوں سے ممتاز کرتی ہے ۔ 

ان آپریشنوں کے دوران ہماری جوانوں نے شجاعت اور بہادری کے لئے لازوال اور بے مثال قربانیاں دیں اور جام شہادت نوش کئے جو ہماری تاریخ کا انمٹ باب ہے۔ علاوہ ازیں دہشت گردوں سے نمٹنے کے لئے ہماری عوام نے بھی اس حوالے سے ملک کے لئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے وہ بھی ہماری تاریخ کا جزو لاینفک ہے۔ سی پیک کے سلسلہ میںبھی پاک فوج کا کلیدی کردار ہے کہ پاکستان دشمن ممالک جن میں ہمارے بعض ہمسائیہ ممالک شامل ہیں۔ ان کو یہ معاہدہ کھٹکتا ہے کہ اور ہر طرح سے اسے ناکام بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں مگر پاک فوج ان کے مذموم عزائم کو بخوبی سمجھتی ہے اور اس طرح وہ سی پیک کی کامیابی کی ضمانت ہے، جس کا ثبوت فوج نے 2016ء میں آئی ایس آئی اور دیگر اداروں کے ساتھ کارروائی کرکے بھارتی حاضر سروس کلبھوش یادیو کی گرفتاری کی شکل میں پیش کیا کلبھوشن جو بھارتی سیکورٹی ایڈوائزر اجیت دول کا قریبی رشتہ دار ہے اس کی گرفتاری دنیا کی جاسوسی کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ کسی بڑے فوجی عہدیدار کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا کلبھوشن بھارت کی طرف سے پاکستان آپریشن کا سربراہ اور فیلڈ آپریٹر تھا جسے بھارتی حکومت نے 41ارب روپے اس آپریشن کے لئے دئیے جنہیں وہ کراچی اور بلوچستان کے حالات خراب کرنے کے لئے صرف کرتا تھا۔ بھارتی خفیہ ایجنسی را کا تربیت یافتہ کلبھوشن جو حسین مبارک پٹیل کے جعلی نام سے ایران کے ساحلی شہر چاہ بہار سے تخریبی کارروائیاں کراتا تھا کیونکہ یہ گوادر کے قریب ہے اور کلبھوشن یا دیو کو یہ ٹاسک دیا گیا تھا کہ وہ بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال کو خراب کرے۔ لیکن آفرین ہے آئی ایس آئی کی اس نے اسے رنگے ہاتھوں دھر لیا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ وہ پہلے آرمی چیف ہیں جو پانچ محاذوں پر لڑائی بڑے زیرک انداز میں لڑ رہے ہیں ایک طرف دہشت گردی کا خاتمہ، دوسری طرف کراچی اور بلوچستان میں امن و امان کا استحکام تیسرا افغانستان کا معاملہ چوتھا امریکہ سے معاملات اور پانچواں ملک میں جمہوریت کا استحکام اور ان سارے محاذوں پر ان کی حکمت عملی قابل ستائش ہے جہاں تک دہشت گردوں کا تعلق سے تو جنرل قمر جاوید باجوہ کی سربراہی میں آپریشن ردالفساد کے ذریعے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کا خاتمہ کردیا گیا، کراچی اور بلوچستان میں امن عامہ کی صورتحال بہت بہتر ہوئی، جہاں تک افغانستان کا تعلق ہے تو آرمی چیف افغانستان کو اس کی اوقات پر لے آئے۔ امریکہ سے معاملات کے حوالے سے تو انہوں نے امریکی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل جوزف وٹل کے فون پر واضح طور پر اسے بتا دیا کہ وہ امریکی امداد کی بحالی کے لئے نہیں کہیں گے۔ تاہم اس امداد کے بغیر بھی وہ دہشت گردوں کو اب سر نہیں اٹھانے دیں گے اور یہ کارروائیاں جب اور جہاں ٗضرورت پڑی جاری رہیں گی۔ ملک میں جمہوریت کے استحکام اور بقا کے لئے پاکستان کی پارلیمانی تاریخ میں آرمی چیف نے پہلی بار سینٹ کے بند کمرہ اجلاس میں اراکین سینٹ کو بریفنگ دی جس سے ان بے سروپا افواہوں کو زمین برد کردیا جو جمہوریت کے حوالے سے کی جارہی تھیں ہمارے ازلی دشمن بھارت کے فوجی سربراہ نے حال ہی میں جو غیر ذمہ درانہ بیان دیا ہے اس کے جواب میں ہمارے فوجی ترجمان نے اس کا دو ٹوک الفاظ میں جواب دیا ہے انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کی منہ توڑ جواب دیں گے اور ہمارے ایٹمی ہتھیار بھارت سے نمٹنے کے لئے ہی ہیں ایٹمی ہتھیاروں کی چوائس نہیں بلکہ اسے ہم کم سے کم دفاعی صلاحیت کا ہتھیار سمجھتے ہیں۔ جس کے بعد لالہ جی کے ہوش ٹھکانے آگئے ہوں گے پاکستان کے جوانوں اور بھارتی فوجیوں میں سب سے بڑا فرق یہ ہے کہ پاکستان کا جوان شہادت کے جذبہ سے سرشار ہوکر ملک کے لئے جان نچھاور کرتا ہے جبکہ بھارتی فوجی تنخواہ کے حصول کے لئے لڑتا ہے او رفرق صاف ظاہر ہے ۔
میرا خاندانی پس منظر کیونکہ فوجی گھرانے سے ہے اور میرے قریب ترین عزیزوں کی ایک خاطر خواہ تعداد مختلف عہدوں پر فوج سے وابستہ ہے اس حوالے سے فطرتاً میں خود کو فوج کے قریب سمجھتا ہوں اور جس دن جنرل قمر جاوید باجوہ پاک فوج کے سربراہ مقرر ہوئے تو مجھے بے حد خوشی ہوئی کیونکہ میں جانتا ہوں کہ وہ ایک محب وطن، سچے اور پیشہ ور سپاہی ہیں اور چند ماہ قبل 2017میں میری ان سے ملاقات ہوئی اور دوران گفتگو ان کا ایک ایک لفظ ملکی سلامتی ، قومی استحکام اورترقی میں ڈوبا ہوا تھا۔ ان کی گفتگو میں مجھے احساس ہوا کہ وہ خوش مزاج ، نرم گفتار مگر ایک دلیر اور پیشہ ور سپاہی ہیں ۔ ان کی بحیثیت سربراہ پا ک فوج پوری قوم کے لئے باعث اطمینان ہیں اس حوالے سے یہ شعر ان پر منطبق آتا ہے کہ
؎ سوجائو عزیزو کہ فصلیوں پہ ہر اک سمت
ہم لوگ ابھی زندہ و بیدار کھڑے ہیں

ای پیپر دی نیشن