بھارتی آرمی چیف نے پاک فوج کو للکار کر بے وقوفی کی، قائمہ کمیٹی دفاع

Jan 16, 2018

اسلام آباد (این این آئی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے بھارتی آرمی چیف کے بیان کے خلاف قرارداد اتفاق رائے سے منظور کر لی جبکہ وزارت دفاع کے حکام نے کمیٹی کو بتایا ہے کہ بھارتی فوج نے 2017میں لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری اور ایئر سپیس کی خلاف ورزیوں کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے، 2017 میں سیز فائر لائن کی 470 خلاف ورزیوں میں87 افراد شہید اور383 زخمی، پاکستان نے 3 بھارتی کوآرڈ کاپٹر تباہ کیے، پاکستان اور انڈیا کے ڈی جی ایم اوز کے مابین ملاقات کی تجاویز زیرغور ہے، ملاقات میں ایل او سی سے متعلق تمام ایشوز پر بات چیت ہوگی، بھارتی فوج نے غلطی سے لائن آف کنٹرول پار کرنے والوں کو بھی سنائپر رائفل یا ڈائریکٹر پوسٹ سے شہید کرنا شروع کر دیا ہے، بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پرشہری آبادی کو آرٹلری، ہیوی مارٹرز، میزائل، راکٹس، ہیوی آٹومیٹک کوآرڈکاپٹر ،آر آر وی، وی اے سی کے ذریعے نشانہ بنا رہی ہے۔ گزشتہ روز سینٹ کی قائمہ کمیٹی دفاع کا اجلاس سینیٹرمشاہد حسین سید کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں اراکین کمیٹی سحر کامران ، الیاس احمد بلور ،ہدایت اللہ ، کرنل(ر) سید طاہر مشہدی اورلیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم کے علاوہ ایڈیشنل سیکرٹری وزارت دفاع، ایڈیشل سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن افضل لطیف، ایڈیشنل ڈی جی ایم ایل سی محمد ہارون، سٹیشن ہیڈکوارٹر راولپنڈی کے اے کیو آر سی بی لیفٹیننٹ کرنل مقرب اور دیگر حکام نے شرکت کی۔ وزارت دفاع کے ایڈیشنل سیکرٹری نے قائمہ کمیٹی کو 2017 میں بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول پر جارحیت سے متعلق بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت کی جانب کنٹرول لائن کے قریب بھی آبادی ہے وہاں بھی مسلمان ہیں اس لئے پاک فوج شہری آبادی کو نشانہ نہیں بناتی بلکہ صرف بھارتی فوج کی پوسٹوں کو نشانہ بناتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی حالیہ رپورٹ کے مطابق 8 جولائی 2016 سے لیکر اب تک بھارتی فوج کی مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گنز سے فائرنگ میں8311 کشمیری زخمی ہوئے جن میں سے 73 مستقل نابینا، 207 ایک آنکھ جبکہ 1845کشمیریوں کی آنکھیں جزوی متاثر ہوئی ہیں،اس دوران 170 شہری شہید اور 20632 شہری زخمی ہوئے۔19593 افراد کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا۔ اجلاس کے دوران ڈپٹی سرویئر جنرل میجر میر علی نے بتایا کہ سرویئر کی بھرتی کے معیار میں نرمی لاکر زیادہ امیدواروں کیلئے گنجائش پیش کی گئی، پانچ امیدوار اب بھی ایسے ہیں جو سروئیر کیلئے تاحال اہل نہیںہیں۔ ایم ایل سی حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ لورالائی کے متاثرین کی داد رسی کیلئے جرگہ کے ساتھ بات چیت کی گئی تھی،کمیشن کے حکام کی طرف سے حتمی جواب ابھی نہیں آیا۔کمیٹی کے چیئرمین مشاہد حسین سید نے کہا کہ متاثرین سے کوئی ناانصافی نہیں ہونے دیں گے۔ قرار داد میں بھارتی آرمی چیف کے بیان کو بیوقوفی پر مبنی قرار دیا گیا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ بھارتی آرمی چیف نے پاک فوج کو للکارا ہے، یہ اس کی بیوقوفی ہے، پاکستان ہر بین الاقوامی فورم پر بھارتی آرمی چیف کے بیان کو اٹھائے گا۔ 

دفاع کمیٹی

مزیدخبریں