اسلام آباد(آئی این پی )پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ائیرمارشل ارشد ملک نے کہا ہے کہ وہ مارچ میں 5 سالہ سٹرٹیجک بزنس پلان حکومت کو دیں گے جس میں ایوی ایشن پالیسی، آمدن بڑھانے، مکمل فلیٹ کی مقامی طور پر مرحلہ وار اپ گریڈیشن، رائٹ سائزنگ اور منافع بخش روٹس پر سروس کا آغاز شامل ہو گا۔ منگل کو وفاقی وزیر ہوابازی و نجکاری محمد میاں سومرو، وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی افتخار درانی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن کے سربراہ ارشد ملک کا کہنا تھا کہ جب وہ پی آئی اے میں گئے تو سننے کو ملا کہ یہ سفید ہاتھی ہے جس میں یونین، کرپشن مافیا، اور زیادہ سٹاف موجود ہے اور افسوس کے ساتھ اس میں واقعی حقیقت ہے۔انہوں نے کہا کہ چادریں لگا کر جہاز میں مسافروں کو بٹھایا جا رہا تھا، کھانا پھینک کر دیا جاتاتھا، جہازوں کے انجن اور قیمتی پرزے نکال لئے گئے تھے، نئے اسلام آباد ائرپورٹ کا زبردستی افتتاح کرایا گیا، ایسی فلائٹس چلا رہے تھے جس میں کروڑوں روپے کا نقصان تھا۔ من پسند عملے کی ڈیوٹیاں لگائی جاتی تھیں جو بدنامی کا باعث تھیں۔ من پسند عملے کی ڈیوٹی سے سمگلنگ کے کیسز بھی سامنے آئے، جب سے چارج لیا کسی کو فری ٹکٹ نہیں دیا۔ پی آئی اے میں پروفیشنل لوگ ہیں، پی آئی اے کو 3 ارب روپے آپریشنل نقصان ہورہا ہے جسے جلد ختم کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 32 میں سے 6 جہاز گرائونڈ ہیں، آمدنی میں اضافہ کیسے ہوسکتا ہے۔ ہمارے پاس بہترین پروفیشنل لوگ بھی موجود ہیں جن کو انتظامی راہ پر گامزن کرتے تو حالات اتنے برے بھی نہ ہوتے لیکن حالات ایسے پیدا کر دیے گئے کہ ان کے لئے کام کرنا مشکل تھا۔