لاہور (نیوز رپورٹر)وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے بچت اور کفایت شعاری کی مثال قائم کرتے ہوئے وزیراعلیٰ آفس کے اخراجات میں نمایاں کمی کی ہے۔کفایت شعاری سے گزشتہ حکومت کے مقابلے میں وزیراعلیٰ آفس کے اخراجات نمایاںکم ہوئے ہیں۔ سابق حکومت کے دور میں مالی سال 2016-17 میں انٹرٹینمنٹ اور تحائف کی مد میں 8 کروڑ 62 لاکھ روپے اور مالی سال 2017-18 میں انٹرٹینمنٹ اور تحائف کی مد میں تقریباً 9 کروڑ روپے کے اخراجات کیے گئے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے دور میں مالی سال 2018-19 میں انٹرٹینمنٹ اور تحائف کی مد میں 5 کروڑ 38 لاکھ روپے کے اخراجات کئے گئے جبکہ مالی سال 2019-20 (نومبر تک) انٹرٹینمنٹ اور تحائف کی مد میں 2 کروڑ روپے کے اخراجات ہوئے۔ سابق حکومت کے دور میں مالی سال 2016-17 میں پٹرول کی مد میں 3 کروڑ 3 لاکھ روپے اور مالی سال 2017-18 میں پٹرول کی مد میں 3 کروڑ 50 لاکھ روپے کے اخراجات ہوئے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے دور میں پٹرول کی مد میں اخراجات میں نمایاں کمی کی گئی۔ مالی سال 2018-19 میں پٹرول کی مد میں 2 کروڑ 19 لاکھ روپے صرف کئے گئے جبکہ مالی سال 2019-20 (دسمبر تک) پٹرول کی مد میں ایک کروڑ 24 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔ مالی سال 2016-17 میں فرنیچر کی مد میں 7 لاکھ 41 ہزار روپے اورمالی سال 2017-18 میں 6 لاکھ 41 ہزار روپے کے اخراجات کئے گئے۔مالی سال 2018-19 میں فرنیچر کی مد میں14 لاکھ 99 ہزار روپے کے اخراجات ہوئے جبکہ مالی سال 2019-20 میں (دسمبر تک) فرنیچر کی مد میں 4 لاکھ 98 ہزار روپے صرف ہوئے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق حکومت پنجاب بچت اور کفایت شعاری کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ سرکاری خزانے کو قوم کی مقدس امانت سمجھ کر خرچ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر ضروری اخراجات مفاد عامہ کے منافی ہیں۔ وزیراعلیٰ آفس کے اخراجات میں نمایاں کمی کرکے نئی روایت ڈالی ہے اور سابق حکومت کی شاہ خرچیوں کے غلط کلچر کا خاتمہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب سرکاری خزانہ صرف اور صرف عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کیا جاتا ہے۔
عثمان بزدار دور میں وزیراعلیٰ آفس کے اخراجات نمایاں کم ہوئے
Jan 16, 2020