ایران کا ایٹمی معاہدے کو بچانے کیلئے مثبت اقدام کا خیرمقدم

تہران(شِنہوا) ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے کہا ہے کہ ایران کسی بھی ایسے مثبت اقدام کا خیرمقدم کرتا ہے جس کا مقصد 2015کے ایٹمی معاہدے کو بچانا ہو۔موسوی نے کہا ہے کہ جیسا کہ ماضی میں بھی ایران اہم عالمی معاہدے کو بچانے کے لئے کسی بھی اچھے ارادے اور تعمیری اقدام کے لئے مکمل تیاررہا ہے اور وہ اس سلسلے میں کسی بھی منصوبے کی حمایت کرتا ہے۔موسوی نے کہا دریں اثنا ایران اس معاہدے کے تمام اور خاص طورپر 3 یورپی فریقین پر واضح کرتا ہے کہ وعدہ خلافی،برے ارادے اور غیر تعمیری اقدامات کاسخت اور مناسب انداز میں جواب دیا جائیگا۔موسوی کے یہ خیالات منگل کو برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی طرف سے اختیار کیے گئے رویے کے خلاف ردعمل کے طور پر سامنے آئے ہیں،جس میں ایران کے ساتھ 2015کے ایٹمی معاہدیکے تنازع کے حل کے طریقہ کار کو چھیڑا گیا ہے۔یورپین ممالک نے کہا ہے کہ انہوں نے یہ اقدام کئی ماہ سے ایران کی طرف سے اس کے ایٹمی وعدوں سے پھرنے کے جواب میں اٹھایا ہے۔ایرانی ترجمان نے یورپی ممالک کے اس رویے کوغیر متحرک قدم کہتے ہوئے مسترد کردیا اور کہا کہ ایران ایک سال پہلے سے ہی تنازع کے حل کے طریقہ کار پر عمل شروع کر چکا ہے لیکن عملی طورپر اس میں کوئی نیا واقع نہیں ہوا۔

ای پیپر دی نیشن