خسروبختیارسے چینی سفیرکی ملاقات،زرعی شعبے میں تعاون اوردیگرامورپربات چیت

Jan 16, 2020

وزیر منصوبہ بندی کی سی پیک کے حوالے سے خدمات کو سراہا
اسلام آباد(نا مہ نگار)چینی سفیر یائو چنگ نے وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ و تحقیق مخدوم خسرو بختیار سے ملاقات کی،ملاقات میں سی پیک کے حوالے سے زرعی شعبے میں مستقبل میں ہونے والے تعاون اور دیگر امور کے متعلق تفصیلی بات چیت کی گئی،وفاقی سیکرٹری ہاشم پوپلزئی اور زرعی تحقیقاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عظیم بھی ملاقات میں موجودتھے،چینی سفیر نے خسرو بختیار کے وزیر منصوبہ بندی کے طور پر سی پیک کے حوالے سے انکی خدمات کو سراہا۔چینی سفیر نے کہا کہ زراعت کی ترقی کے حوالے سے باہمی تعاون پر خسرو بختیار کے کردار پر بھرپور اعتماد ہے،خسرو بختیار نے ٹڈی دل کے حملے اور اس پر قابو پانے کی کوششوں کے حوالے سے آگاہ کیا۔وفاقی وزیر خسرو بختیارنے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین زرعی معاملات مثبت سمت میں جا رہے ہیں ، دونوں ممالک کے ما بین زرعی معاونت سی پیک کا ایک اہم ترین جزو ہے،کپاس کی زیادہ پیداوار کے حصول کے لیئے پاکستان اورچین کے باہمی تعاون سے تحقیقی سینٹر کا قیام خوش آئند ہے،انہوں نے کہا کہ ڈی پی پی کے تکنیکی ماہرین چیری، آلو ، پیاز اور آم کی پاکستان سے درآمد سے متعلق چینی ہم منصب سے رابطے میں ہیں اور اس سلسلے میں معاملات جلد طے پا جائیں گے۔ملاقات میں چینی تعاون سے ، پاکستان میں منہ کھر بیماری سے پاک زونز کے قیام کے معاملے میں پیش رفت پر تفصیلی بات چیت کی گئی،چینی سفیر نے کہا کہ منہ کھر بیماری کے تدارک سے پاکستان کی گوشت کی برآمد میں اضافہ ہو گا۔ چینی کمپنیاں پاکستان میں زراعت کے شعبے میں سپیشل اکنامک زون کے قیام کی خواہاں ہیں اور اس سلسلے میں نجی اور سرکاری سرمایہ کاروں سے تعاون کی خواہاں ہیں،خسرو بختیار نے کہا کہ چین جنوبی ایشیا میں ایک مظبوط مقام رکھتا ہے۔ اور سی پیک نے دونوںممالک کے درمیان تعاون کو ایک نئی جہت دی ہے۔پاکستان اور چین کے درمیان "فری ٹریڈ ایگریمنٹ"موجود ہے جسکے مطابق 313پاکستانی اشیا کو ٹیرف کی مد میں رعایت دی گئی۔ ایف ٹی اے کے دوسرے مرحلے میں مزید 64اشیا کو لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔"جوائنٹ ورکنگ گروپ"کی پہلی میٹنگ نومبر 2019میں پاکستان میں ہوئی ، اس سلسلے کی دوسری میٹنگ اس سال اپریل میں بیجنگ میں متوقع ہے

مزیدخبریں