بھارت میں ڈاکٹروں کی سب سے بڑی تنظیم نے وزیر اعظم مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ڈاکٹروں پردواساز کمپنیوں سے رشوت لینے کے الزام کو ثابت کریں یا معافی مانگیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی سے منسوب خبروں میں کہا گیا کہ انہوں نے دواساز کمپنیو ں سے کہا تھا کہ وہ ڈاکٹروں کو رشوت کے طور پر غیر ملکی دورے کرانا، مہنگے آلات دینا اور عورتیں پیش کرنا بند کریں۔ ردعمل میں انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) نے کہا کہ اگر وزیر اعظم نے واقعی اس طرح کا کوئی بیان دیا ہے تو یہ انتہائی قابل اعتراض ہے۔آئی ایم اے نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ میڈیا میں شائع خبروں کے مطابق عزت مآب وزیر اعظم نریندر مودی نے اس اجلاس میں کہا کہ دواساز کمپنیاں ڈاکٹر وں کورشوت کے طور پر عورتیں فراہم کرتی ہیں۔ چونکہ وزیر اعظم کے دفتر سے اس خبر کی اب تک تردید نہیں کی گئی ہے اس لیے اگر واقعی یہ بیان وزیر اعظم کا ہے تو آئی ایم اے کو اس پر سخت اعتراض ہے۔آئی ایم اے نے سوال اٹھایا کہ اگرحکومت کے پاس ڈاکٹروں کو عورتیں فراہم کرنے میں دواساز کمپنیوں کے ملوث ہونے کی تفصیلات ہیں تو حکومت نے ان کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کے بجائے انہیں ملاقات کے لیے کیوں مدعو کیا؟تنظیم کا کہنا تھا کہ یہ اب وزیر اعظم کے دفتر کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کاموں میں مبینہ طور پر ملوث ڈاکٹروں کی تفصیلات جاری کرے تاکہ ریاستی میڈیکل کونسلز ان کے خلاف کارروائی کریں۔
دوسازکمپنیاں ڈاکٹروں کو رشوت دینا،غیرملکی دورے کرانا بند کریں:وزیراعظم مودی
Jan 16, 2020 | 13:32