وزیراعظم عمران خان نے کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول تک پاکستان کی جانب سے ان کی غیرمتزلزل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے اور اظہار یکجہتی کا اعادہ کیا ہے ۔انہوں نے یہ بات مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورتحال کے تفصیلی جائزے کیلئے جمعرات کے روز اسلام آباد میں اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔اجلاس میں آئندہ ماہ کی پانچ تاریخ کو یوم یکجہتی کشمیر شایان شان طریقے سے منانے کا فیصلہ کیاگیا۔اجلاس میں آج اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جموں وکشمیر کے مسئلے پر غور کرنے کا خیرمقدم کیاگیا اور کہاگیا کہ اس سے عالمی برادری کی جانب سے صورتحال کی سنگینی کے اعتراف کی عکاسی ہوتی ہے۔اجلاس کے شرکاء نے 165 روز سے زائد عرصے سے اسی لاکھ کشمیریوں پربھارت کے غیرانسانی کرفیو کے نفاذ اور نو لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوں کے انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کی مذمت کی ۔اجلاس میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے ہٹ دھرمی پرمبنی رویے ، پرتشدد کارروائیوں اور بیان بازی سے امن وسلامتی کودرپیش خطرات کی بھی مذمت کی گئی ۔اجلاس میں بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ ، معاون خصوصی ڈاکٹر معید یوسف ، آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل فیض حامد ، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور دیگر سینیئر فوجی اور سویلین افسروں نے شرکت کی۔