اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) سابق فوجی صدر جنرل ایوب خان کے پوتے وزیر توانائی عمر ایوب خان نے سینٹ کی اجلاس کی کارروائی کے دوران پیپلز پارٹی کو ذوالفقار علی بھٹو کے ایوب خان کے بارے میں تعریفی مضامین اور کتاب کی یاددھانی کرا دی۔ بہت کچھ ذوالفقار علی بھٹو نے کہا جو کتاب اور مضامین کا حصہ ہیں۔ اس پر پیپلزپارٹی کے ارکان نے شدید احتجاج کیا وزیر توانائی نے سابق صدر آصف علی زرداری کو مسٹر 10 پرسنٹ بھی قرار دیا مسلم لیگ ن پر الزام عائد کیا کہ ان کے دور حکومت میں توانائی کے شعبے میں جو بارودی سرنگیں بچھائی گئیں انہیں بیان کر دوں تو قوم کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے 2023 ء تک قوم کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا اور اس دور کے حکومتی عہدیدار یہ کہتے تھے کہ ہمیں کیا ہے آنے والے بھگتیں گے۔ حالیہ بجلی کے بحران پر بحث سمیٹتے ہوئے عمر ایوب خان نے کہا کہ گدو بیراج پر ضروری کام کے حوالے سے ارتھ لگایا گیا تھا مگر نیشنل گرڈ کو اس ارتھ کے بارے میں نہیں بتایا گیا تھا جس وجہ سے بجلی کی فراہمی صفر پرسنٹ ہو گئی۔ مسلم لیگ ن کے دور میں آٹھ بار بجلی کے بحران پیدا ہوئے ۔ کئی کئی دنوں تک کئی علاقوں میں بجلی نہیں آئی تھی ہمارے اس بحران پر آٹھ گھنٹے میں بجلی بحال ہوگئی ۔ گردشی قرضے کیپسٹی پے منٹس کے حوالے سے مسلم لیگ ن کی حکومت بارودی سرنگیں بچھا کر گئی ہے بلکہ قوم پر ایٹم بم گرا کر گئی ہے جس کی ادائیگی ہم نے 2023 تک کرنی ہے اور اس سود میں مسلم لیگ ن کی حکومت 686 فیصد اضافہ کر کے گئی ہے ۔ وزیر اعلی مراد علی شاہ کو صوبے میں گیس کی دستیابی اور بجلی کے نرخوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی جاتی ہے مگر وہ باہر جا کر غلط بیانی کرتے ہیں سچی بات نہیں کرتے جھوٹ بولتے ہیں سندھ کی 2025 ایم ایم سی ایف گیس میں 261 ایم ایم سی ایف کا بیلنس رہ گیا ہے۔